news
English

ٹی 20 ورلڈکپ: نیویارک اسٹیڈیم کی پچ کنڈیشن، تکمیل کی تاریخ، ٹکٹوں کی قیمتیں

چونتیس ہزار نشستوں پر مشتمل یہ اسٹیڈیم ٹورنامنٹ کے دوران 8 میچوں کی میزبانی کرے گا جس میں 9 جون کو روایتی حریف بھارت اور پاکستان کے درمیان مقابلہ بھی شامل ہے۔ 

ٹی 20 ورلڈکپ: نیویارک اسٹیڈیم کی پچ کنڈیشن، تکمیل کی تاریخ، ٹکٹوں کی قیمتیں

آئی سی سی مینز ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ 2024ء کے شروع ہونے میں صرف ایک مہینہ باقی ہے اور نیویارک کے ناساؤ کاؤنٹی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں تعمیرات کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے۔ 34,000 نشستوں پر مشتمل یہ جدید ترین گرائونڈ ٹورنامنٹ کے دوران آٹھ میچوں کی میزبانی کے لیے تیاری کر رہا ہے جس میں 9 جون کو روایتی حریف بھارت اور پاکستان کے درمیان مقابلہ بھی شامل ہے۔ 
مین ہٹن سے 30 میل مشرق میں واقع اس اسٹیڈیم کی تعمیر پر تقریباً 30 ملین ڈالر لاگت آئے گی۔ 3 ماہ سے بھی کم عرصہ قبل تعمیر شروع ہونے کے ساتھ سخت ٹائم لائن کے باوجود یہ مقام مئی میں 27 تاریخ تک ایک ٹیسٹ ایونٹ کے ساتھ مکمل ہونا ہے۔ 12,500 تماشائیوں کو ایڈجسٹ کرنے کے قابل ایسٹ اسٹینڈ پہلے ہی حتمی شکل اختیار کررہا ہے، کیونکہ کرینیں ماڈیولر پرزوں کو تیزی سے پوزیشن میں لے جاتی ہیں جہاں انہیں نصب کردیاجاتاہے۔ جبکہ ٹی ٹونٹی ورلڈکپ کے لیے لاگت بہت اہم ہے جو کہ امریکی کرکٹ حکام کے تعاون سے ایونٹ کی فراہمی کے لیے ذمہ دار تنظیم کے سپرد ہے، ٹکٹوں کی فروخت اور مہمان نوازی کی پیشکش کے ذریعے اخراجات کی تلافی پراعتماد کا اظہار کیا جارہا ہے۔ نیویارک میں ہونے والے پاک بھارت میچ کے لیے حیران کن طور پر ٹورنامنٹ کی سب سے زیادہ ٹکٹیں طکلب کی جارہی ہیں، اس میچ کے ٹکٹوں کی طلب عوامی رائے شماری میں دستیاب ٹکٹوں سے 200 گنا زیادہ ہے۔ 
اس گرائونڈ میں ہونے والے میچز کے ٹکٹوں کی قیمت 175 امریکی ڈالرز تھی جبکہ اپ گریڈ شدہ آپشنز میں اسٹینڈرڈ پلس 300 ڈالرز اور پریمیم 400 ڈالرز کے ٹکٹ شامل تھے۔
میڈیا رپورٹس بتاتی ہیں کہ ناساؤ کاؤنٹی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم کی پچ ایڈیلیڈ سے مشابہ ہوگی۔ فلوریڈا کی گرم آب و ہوا میں تیار کی جانے والی  پچز کو ایونٹ کے قریب نیویارک لے جایا جائے گا اور اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ کھیل کا لیول آسٹریلیا میں کرکٹ کے نامور مقامات کی طرح ہو۔ 
ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ 2024 کے سی ای او بریٹ جونز نے ایڈیلیڈ اور میلبورن جیسے مشہور کرکٹ گراؤنڈز میں پائی جانے والی پچوں کے معیار کو نقل کرنے کے لیے مشترکہ کوششوں کو اجاگرکیا۔