آئی سی سی پلیئرز کی فیس کا 10فیصد متعلقہ بورڈ کو دینے کا پابند کرے گی۔
آئی سی سی، ٹیسٹ کرکٹ کو لیگز کے اثرات سے بچانے کے لیے کوشاں ہے جب کہ فرنچائز ٹیموں میں غیر ملکی کرکٹرز کی تعداد 4تک محدود کردی جائے گی۔
ٹی20 لیگز کی بہتات میں عالمی خاص طور پر ٹیسٹ کرکٹ کو لاحق خطرات کے بارے میں بات ایک عرصہ سے ہورہی ہے،امریکا میں میجر لیگ کے لیے جیسن روئے کی جانب سے انگلینڈ کا کنٹریکٹ چھوڑنے سے صورتحال کھل کر سامنے آگئی،اب بورڈز بھی انٹرنیشنل کرکٹ کی بقا کے لیے زیادہ فکرمند نظر آرہے ہیں۔
ایک برطانوی اخبارکے مطابق آئندہ ماہ آئی سی سی 2تبدیلیاں متعارف کرنے کی تیاری کررہی ہے، فرنچائز ٹیموں کی پلیئنگ الیون میں غیرملکی کرکٹرز کی تعداد کم ہوگی۔
یاد رہے کہ اماراتی لیگ کی ہر ٹیم کو 9 فارن پلیئرز شامل کرنے کی اجازت ہے،آئندہ ماہ شروع ہونے والی امریکی میجر کرکٹ لیگ کے ہر اسکواڈ میں 9جبکہ پلیئنگ الیون میں 6 غیرملکی کھلاڑیوں کو موقع دیا جاسکتا ہے،مجوزہ سعودی لیگ میں تو کسی کی شہریت کا خیال رکھے بغیر بہترین ٹیلنٹ کو آگے لانے کا دعویٰ کیا جارہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق آئی پی ایل کی پالیسی کو سامنے رکھتے ہوئے صرف 4غیر ملکی کھلاڑیوں کو میدان میں اتارنے کی اجازت دینے کا امکان ہے تاکہ ڈومیسٹک ٹیلنٹ کو زیادہ صلاحیتوں کے اظہار کا موقع مل سکے، ساتھ ہی ٹی20 لیگز کو پابند کیا جائے گا کہ ہر کھلاڑی سے معاہدہ کرتے ہوئے متعلقہ بورڈ کو بھی معاوضے کا 10فیصد ادا کرے، یہ طریقہ کار بھی پہلے ہی آئی پی ایل میں مروج ہے،اس سے بورڈز کی مالی معاونت بھی ہوسکے گی۔
انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو رچرڈ گولڈ کے مطابق کرکٹرز کی تیاری اور برانڈ بنانے میں بورڈز کی خاصی سرمایہ کاری ہوتی ہے، فرنچائزز دودھ سے بالائی اتارلیتی ہیں بدلے میں ان کو کچھ بھی نہیں دینا پڑتا،ان کا کرکٹ کے فروغ کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات میں کوئی کردار نہیں ہوتا۔