قومی ٹیم کے سابق پیسر عاقب جاوید نے نئی گیند کے ساتھ حسن علی کے کردار پر سوال اٹھادیا۔
قومی ٹیم کے سابق پیسر شعیب اختر اور عاقب جاوید نے ورلڈ کپ کے لیے قومی اسکواڈ میں شامل تیز گیند بازوں پر تنقید کے نشتر برسادیئے۔
دونوں سابق فاسٹ بولرز کا کہنا ہے کہ 'یہ ابھی ون ڈے بولر نہیں ہیں' جبکہ عاقب جاوید نے نئی گیند کے ساتھ حسن علی کے کردار پر سوال اٹھادیا۔
ان کا کہنا ہے کہ 'یہ ابھی ون ڈے بولر نہیں ہیں، پاکستان کے سابق کرکٹر عاقب جاوید نے حسن علی کی نئی گیند کے ساتھ کارکردگی پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ حسن علی کے ریکارڈ کو دیکھیں تو وہ نئی گیند کے ساتھ کبھی بھی شاندار نہیں رہے، اس لیے، اگر شاہین شاہ آفریدی کسی دن پھنس جاتے ہیں، تو گرین شرٹس کے لیے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر آپ وسیم جونیئر کو دیکھیں تو بہت سے ایسے میچز ہیں جہاں انہوں نے 10 اوورز کا کوٹہ بھی مکمل نہیں کیا۔
عاقب جاوید نے یہ بھی کہا کہ حارث رؤف سب سے زیادہ موثر بولر ہیں،وہ اپنی رفتار کو درمیانی اور ڈیتھ اوورز پر قابو پانے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
پاکستان کے مجموعی بولنگ یونٹ کے حوالے سے سابق کرکٹر شعیب اختر نے ایک حد تک شکوک و شبہات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ بولرز ابھی ون ڈے کے تقاضوں سے پوری طرح ہم آہنگ نہیں ہیں۔
"یہ ابھی تک ون ڈے بولر نہیں ہیں۔ 10 اوورز کی گیند بازی الگ چیز ہے۔ شعیب اختر نے کہا کہ ہم نے پچھلے سال صرف 12 ون ڈے کھیلے۔تاہم، شعیب اختر پر امید ہیں اور وہ انہی بولرز سے آئندہ میچوں میں بہتر کارکردگی کی توقع رکھتے ہیں اور شائقین پر زور دیتے ہیں کہ وہ بولرز پر اعتماد بحال رکھیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جہاں تک بولنگ کا تعلق ہے تو میں ان کی حمایت کروں گا۔ یہی بولنگ یونٹ آنے والے دو یا تین میچوں میں کارکردگی دکھانا شروع کر دے گا۔ میں مایوسی کو سمجھ سکتا ہوں لیکن ہمت نہیں ہارتا۔،،