تیسرا میچ آج ابوظبی میں ہوگا،آزمائشی ٹیم کے ساتھ مزید 2تجربات، فہیم اشرف وطن واپس جا چکے، محمد عباس بھی باہر
لاہور: آسٹریلیا سے ون ڈے سیریز میں شکست کی تلوار گرین شرٹس کے سر پر لٹکنے لگی تاہم تیسرا میچ آج ابوظبی میں کھیلا جائے گا۔
پاکستان نے گزشتہ 17 سال سے آسٹریلیا کیخلاف کوئی ون ڈے سیریز نہیں جیتی، یو اے ای میں تو اپنی تاریخ میں ایک بار بھی گرین شرٹس برتری ثابت کرنے میں کامیاب نہیں ہوئے، بدھ کو ابوظبی میں شیڈول تیسرے میچ میں ایک اور سیریز میں ناکامی کی تلوار ٹیم کے سرپر لٹکی رہے گی۔
شارجہ میں کھیلے جانے والے دونوں میچز میں آسٹریلیا نے 8، 8وکٹ سے فتوحات حاصل کرتے ہوئے پاکستان کی آزمائشی ٹیم پر دھاک بٹھا رکھی ہے،ان مقابلوں میں بیٹسمینوں نے قدرے مزاحمت تو کی لیکن اسٹرائیک ریٹ جدید کرکٹ سے مطابقت نہیں رکھتا تھا۔
دوسری جانب بولرز بے اثر نظر آئے، پیسرز کے وار بیکار گئے تو اسپنرز بھی سازگار کنڈیشنز کا فائدہ اٹھانے میں ناکام رہے، ٹاپ آرڈر میں امام الحق دونوں میچز میں رنز نہیں بنا پائے، ان کی جگہ عابد علی کو ڈیبیو کرانے کا موقع تھا لیکن پریس کانفرنس میں مکی آرتھر نے بیٹنگ لائن برقرار رکھنے کا اعلان کیا۔
شان مسعود نے پہلے مقابلے میں 40 رنزکی اننگز کھیلی، دوسرے میں وہ کریز پر قیام طویل نہیں کر پائے، انھیں اسٹرائیک ریٹ بہتر بنانے کا چیلنج بھی درپیش ہوگا، حارث سہیل نے پہلے میچ میں سنچری بنائی، دوسرے میں بھی اچھا آغاز کیا لیکن بڑا اسکور نہیں کر پائے۔
محمد رضوان اتوار کو تھری فیگر اننگز کھیلنے میں کامیاب ہوئے تھے۔ ان سے پھر اچھی بیٹنگ کی توقعات وابستہ ہیں، بہتر ٹوٹل حاصل کرنے میں جارحانہ اسٹروکس کھیلنے کی صلاحیت رکھنے والے عمر اکمل اور شعیب ملک کو اہم کردار ادا کرنا ہوگا، فہیم اشرف کو باقی میچز نہ کھلانے کا فیصلہ پہلے ہی کر لیا گیا تھا،وہ وطن واپس آ چکے، محمد عباس کو بھی باہر بیٹھنا پڑے گا، عثمان شنواری اور جنید خان کو پیس بیٹری میں شامل کیا جائے گا، ڈیبیو میچ میں متاثر کن بولنگ کرنے والے نوجوان فاسٹ بولر محمد حسنین ایک بار پھر توجہ کا مرکز ہوں گے۔
دوسری جانب آسٹریلیا کی ٹاپ آرڈر بیٹنگ تسلسل کے ساتھ پرفارم کر رہی ہے، بھارت میں مسلسل ناکام رہنے والے ایرون فنچ فارم میں واپس آ چکے ہیں، مہمان کپتان نے دونوں میچز میں سنچریاں بنائیں، عثمان خواجہ بلو شرٹس کیخلاف سیریز کے بعد امارات میں بھی رنز بنانے میں کامیاب ہو رہے ہیں۔
شارجہ میں پہلے میچ میں شان مارش نے بھی اپنے بیٹ سے گرد جھاڑ لی تھی،ٹاپ آرڈر کی کامیابی سے گلین میکسویل، مارک اسٹوئنس، پیٹر ہینڈزکومب سمیت مڈل آرڈر کو آزمائش سے نہیں گزرنا پڑا لیکن دورئہ بھارت میں یہ سب اچھی فارم میں نظر آئے تھے، کینگروز کو کندھے کی انجری کا شکار جھے رچرڈسن کا خلا پُرکرنے کیلیے کسی پیسر کا انتخاب کرنا ہوگا، پیٹ کمنز پہلی اورکین رچرڈسن دوسری ترجیح ہوں گے، کولٹر نائل اچھی فارم میں ہیں۔
اسپنرز ناتھن لیون اور ایڈم زمپا یواے ای کی کنڈیشنز کا بہتر استعمال کرتے ہوئے پاکستان کا بڑے اسکور کا خواب چکناچور کر سکتے ہیں، ابوظبی میں کھیلے جانے والے گزشتہ 5 ون ڈے میچز میں سب سے بڑا ٹوٹل 266 بن پایا،ان مقابلوں میں ٹیموں نے بالترتیب209، 266 ،239، 249 اور 257 رنز اسکور کیے ہیں۔
ان کنڈیشنز کو دیکھتے ہوئے کہا جاسکتا ہے کہ 250 سے زائد کا ٹوٹل مسابقتی ہوگا، اگر کوئی ٹیم پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 300سے زائد کا مجموعہ اسکور بورڈ پر سجا دے تو اس کی جیت کے امکانات روشن ہو سکتے ہیں۔