news
English

سڈنی ٹیسٹ کے لیےپاکستان کے پلیئنگ اسکواڈمیں تبدیلیوں کی بازگشت

پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان سیریز کا تیسرا اور آخری سڈنی ٹیسٹ 3 جنوری 2024ء سے شروع ہوگا

سڈنی ٹیسٹ کے لیےپاکستان کے پلیئنگ اسکواڈمیں تبدیلیوں کی بازگشت

پاکستانی ٹیم کی انتظامیہ آسٹریلیا کے خلاف سڈنی میں تیسرے اور آخری ٹیسٹ کے لیے پلیئنگ اسکواڈ میں دو تبدیلیاں کرنے پر غور کر رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ٹیم مینجمنٹ اوپنر امام الحق کو ڈراپ کرنے اور ممکنہ طور پر سڈنی کرکٹ گراؤنڈ (ایس سی جی) کے حالات سے نمٹنے کے لیے اسپنر کو متعارف کرانے پر غور کر رہی ہے۔ امام الحق جنہوں نے آسٹریلیا کے خلاف پہلے دو ٹیسٹ میچوں میں انتہائی سسٹ بیٹنگ کی ہے، انہیں آئندہ میچ کے لیے ٹیم سے باہر کیا جا سکتا ہے۔ 
ایک اننگز میں 62 رنز کی نسبتاً بہتر کارکردگی کے باوجود ان کا سست رفتار بلے بازی کا انداز بظاہر پاکستان کے ابھرتے ہوئے کرکٹ کے برانڈ کی طرف سے مطلوبہ متحرک اور جارحانہ انداز کے مطابق ہونے میں ناکام رہا ہے۔ ٹیم انتظامیہ مبینہ طور پر امام الحق کے ممکنہ متبادل کے طور پر صائم ایوب کو دیکھ رہی ہے۔ 
نوجوان بلے باز کے پلیئنگ اسکواڈ میں منتخب ہوجانے کی صورت میں وہ پہلی بار ٹیسٹ کیپ پہنیں گے۔ 
اس کے ساتھ ساتھ سڈنی میں اسپنرز کو مدد فراہم کرنے کے لیے مشہور پچ کی صورتحال نے پاکستان کے تھنک ٹینک کو پلیئنگ الیون میں ایک اسپنر کو شامل کرنے پر غور کرنے پر مجبور کیا ہے، اگر مسٹری اسپنر ابرار احمد، جو انجری کا شکار ہیں، مکمل فٹنس حاصل کر لیتے ہیں تو وہ ٹیم مینجمنٹ کا ترجیحی انتخاب ہوں گے۔ تاہم ابرار احمد کی عدم دستیابی کی صورت میں ساجد خان اسپن بولر کا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہیں۔ 
اسپن کی طرف یہ اسٹریٹجک تبدیلی ممکنہ طور پر فاسٹ بولر حسن علی کو لائن اپ سے باہر کرنے کا باعث بن سکتی ہے۔ رفتار سے زیادہ اسپن کو ترجیح دینے کا فیصلہ سڈنی میں فتح حاصل کرنے کے امکانات کو زیادہ سے زیادہ بڑھانا ہے۔
پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان تین میچز کی سیریز کا آخری سڈنی ٹیسٹ 3 جنوری 2024ء سے شروع ہوگا۔