یویوٹیسٹ سے گریزاں عمادوسیم کو بھی فٹنس پر ’’رعایت ‘‘ دی جائے گی
عمر اکمل کی ’’عقبی دروازے ‘‘ سے قومی ٹیم میں انٹری کیلیے کوشش شروع ہوگئی۔
عمر اکمل نے 2009 میں ٹیسٹ اور ون ڈے ڈیبیو کیا مگر 10 سال گذرنے کے باوجود وہ ٹیم میں مستقل جگہ نہ بنا سکے، ڈسپلن کے ساتھ فٹنس مسائل بھی اس کی وجہ بنے، انھوں نے کرکٹ فیلڈ میں اتنے کارنامے انجام نہیں دیے جتنے زیادہ تنازعات کا شکار ہوئے۔
رواں برس آسٹریلیا کیخلاف سیریز میں آخری بار ایکشن میں دکھائی دینے والے عمر اکمل کو اب ایک بار پھر قومی ٹیم میں لانے کی تیاری ہو رہی ہے گوکہ پاکستان کپ میں انھوں نے بہتر پرفارم کیا مگر فٹنس عالمی معیار کی نہیں ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ گذشتہ دنوں نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں عمر اکمل کی فٹنس کا جائزہ لیا گیا، ہیڈکوچ اور چیف سلیکٹر مصباح الحق چاہتے ہیںکہ انھیں ایک اور موقع دیں،اس حوالے سے فٹنس کو نظرانداز کر دیا جائے گا، واضح رہے کہ عمر اکمل کے بعض ’’کیسز‘‘ کے تحقیقات بھی ابھی ختم نہیں ہوئی ہیں۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ چونکہ سینئرز محمد حفیظ اور شعیب ملک سری لنکا سے سیریز کی ٹیم میں شامل نہیں ہوں گے اس لیے عمر اکمل کو واپس لانے پر غور ہو رہا ہے۔اسی طرح گھٹنے کی انجری کو جواز بنا کر کافی عرصے سے یویوٹیسٹ سے گریزاں عماد وسیم کو بھی ایک بار پھرفٹنس پر ’’رعایت ‘‘ دی جائے گی۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ وہ علاج کرانے کے بجائے انگلینڈ میں ٹی ٹوئنٹی بلاسٹ کھیلنے چلے گئے تھے۔ ہر بار جب ان سے یویوٹیسٹ کا کہا جائے تو وہ گھٹنے پر بوجھ کا جواز دے کر انکار کر دیتے ہیں، ورلڈکپ میں بھی انھیں مکمل فٹ نہ ہونے کے باوجود کھلایا گیا تھا، محمد حسنین اور عابد علی کی فٹنس بھی عالمی معیار کے مطابق نہ تھی۔ اب ایک بار پھر فٹنس کے حوالے سے الگ پیمانہ اپنانے کی باتیں ہو رہی ہیں۔