بورڈ کو9 ریٹائرڈ ججزکی خدمات حاصل، ہر اپیل کی2 لاکھ روپے فیس
پی سی بی عمر اکمل کیس پر لاکھوں روپے پھونکے گا جب کہ ڈومیسٹک کیس کو عالمی سطح پر لے جانے کے فیصلے پر حیرت بھی ظاہر کی جا رہی ہے۔
پی ایس ایل5 شروع ہونے سے قبل عمر اکمل کو اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی پر معطل کر دیا گیا تھا،کرپشن کی پیشکشوں کے حوالے سے رپورٹ نہ کرنے پر پی سی بی کی ڈسپلنری کمیٹی کے سربراہ جسٹس ریٹائرڈ فضل میران چوہان نے اپریل میں ان پر تین سالہ پابندی عائد کر دی تھی، مئی میں انھوں نے فیصلے کیخلاف اپیل دائر کر دی، جولائی میں جسٹس ریٹائرڈ فقیر محمد کھوکھر نے سزا آدھی کر دی۔
ذرائع کے مطابق پی سی بی نے بطور غیرجانبدار ایڈجوڈیکیٹر9 ریٹائرڈ ججز کی خدمات حاصل کی ہوئی ہیں،ان میں سے ایک سپریم کورٹ اور8 ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ ججز ہیں، نومینیشن کمیٹی ان کا تقرر کرتی اور بورڈ باقاعدہ لیٹر بھی جاری کرتا ہے، انھیں فی کیس 2 لاکھ روپے دیے جاتے ہیں۔ کسی اپیل کے وقت دونوں پارٹیز ایک، ایک لاکھ روپے جمع کراتی ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ پی سی بی کی ڈسپلنری کمیٹی کے سربراہ نے عمر اکمل پر پابندی لگائی، پھر بورڈ ہی کے غیرجانبدار ایڈجوڈیکیٹر نے سزا آدھی کر دی،اب پی سی بی ہی فیصلے کو سوئٹرز لینڈ میں کھیلوں کی ثالثی عدالت میں چیلنج کرے گا۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ اس کیس پر پی سی بی کے کم از کم50 لاکھ روپے خرچ ہوں گے، یہ رقم اس سے دگنی بھی ہو سکتی ہے، کیس کی پیروی کیلیے کسی غیرملکی قانونی فرم سے رابطہ کیا جائے گا۔
ڈومیسٹک معاملے کو عالمی سطح پر لے جانے کے فیصلے پر حیرت بھی ظاہر کی جا رہی ہے، ابھی یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ عمر اکمل اس حوالے سے کیا لائحہ عمل اختیار کریں گے۔