محمد حفیظ بھی معاملات سے ناخوش،15 دسمبر کے بعد سے مالی ادائیگی رک گئی۔
’’این او سی ملے گا یا نہیں‘‘ نیوزی لینڈ میں پانچ میچوں کی سیریز کھیلتے ہوئے قومی کرکٹرز کی توجہ منتشر رہی۔
آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں سیریز ہارنے والے قومی کرکٹرز اب نیوزی لینڈ سے پاکستان اور بعض لیگز کھیلنے کے لیے دیگر ممالک روانہ ہو گئے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ ٹیم مینجمنٹ کھلاڑیوں کے رویے سے خوش نہیں رہی، بیشتر کی توجہ لیگز کے این او سیز اور دیگر معاملات پر مرکوز رہی جس کی وجہ سے کیویز کے دیس میں مجموعی طور پر قومی ٹیم کی کارکردگی متاثر ہوئی۔
بابر اعظم اور شاہین شاہ آفریدی کھلاڑیوں کو سمجھاتے رہے کہ ابھی اپنی کارکردگی پر توجہ دو، اچھا کھیلو گے تو بینک بیلنس ویسے ہی بڑھ جائے گا، پیسہ کمانے کے مواقع بھی ملتے رہیں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ ٹیم ڈائریکٹر محمد حفیظ معاملات سے خوش نہیں ہیں،ان کا اپنا مستقبل بھی غیریقینی کا شکار ہے،15 دسمبر کے بعد سے پیسوں کی ادائیگی رکی ہوئی ہے۔
اس سے قبل 300 ڈالر یومیہ دیے جا رہے تھے،سابق چیئرمین مینجمنٹ کمیٹی ذکا اشرف کی کوشش تھی کہ حفیظ سے تین سال کا معاہدہ ہو جائے مگر حکومت سے اجازت نہ مل سکی۔
توقع یہی ہے کہ سابق کپتان اگلی سیریز میں پھر ٹی وی پر بطور مبصر نظر آئیں گے،حفیظ کے بارے میں کہا گیا کہ انھوں نے سخت گیر رویے کا مظاہرہ کیا جس سے کھلاڑی خوش نہیں تھے، وہ جمعے کو میڈیا کانفرنس میں اس حوالے سے اپنا نقطہ نظر بیان کریں گے۔