news
English

امارات کےبجائے پاکستان سے کھیلنے پرکوئی افسوس نہیں، عثمان خان

عثمان خان کو یو اے ای کرکٹ ٹیم کے لیے کھیلنے کے امکان کے ساتھ ای سی بی کی جانب سے ریٹینر کنٹریکٹ کی پیشکش کی گئی تاہم انہوں نے امارات کی جرسی کے بجائے گرین شرٹ پہننے کا انتخاب کیا۔

امارات کےبجائے پاکستان سے کھیلنے پرکوئی افسوس نہیں، عثمان خان

قومی ٹیم کے مڈل آرڈر بلے باز عثمان خان کا کہنا ہے کہ پرفارمنس کی بنیاد پر پاکستانی ٹیم میں آیا ہوں، شکر گزار ہوں کہ مجھے پاکستان کے لیے کھیلنے کا موقع مل رہا ہے، اپنے فیصلے پر کوئی پچھتاوا نہیں ہے۔ 
تفصیلات کے مطابق امارات کرکٹ بورڈ (ای سی بی) کی جانب سے ردعمل کا سامنا کرنے کے باوجود عثمان خان پاکستان کی نمائندگی کرنے کے اپنے فیصلے پر قائم ہیں۔ ای سی بی نے ان کے ساتھ اپنا معاہدہ ختم کرنے کے بعد ان پر متحدہ عرب امارات کی لیگز میں شرکت پر پانچ سال کی پابندی عائد کردی ہے۔ اماراتی کرکٹ بورڈ نے عثمان خان کو اپنی قومی کرکٹ ٹیم کے لیے کھیلنے کے امکان کے ساتھ ریٹینر کنٹریکٹ کی پیشکش کی تھی تاہم عثمان خان نے اس کے بجائے گرین شرٹ پہننے کا انتخاب کیا اور ای سی بی کے ساتھ اپنا معاہدہ ختم کردیا جس کے بعد انہیں نیوزی لینڈ کے خلاف پاکستان کے  20  اسکواڈ کے لیے منتخب کیا گیا۔ اگرچہ بلیک کیپس کے خلاف ان کی ابتدائی پرفارمنس اتنی کامیاب نہیں تھی جتنی امید تھی تاہم عثمان اپنے فیصلے پر افسوس کے بغیر آگے بڑھنے کے لیے پُرعزم ہیں۔ 
عثمان خان نے گذشتہ روز لاہور میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ میں پرفارمنس کی بنیاد پر پاکستانی ٹیم میں آیا ہوں، اس لیے میں ماضی کے بارے میں نہیں سوچتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'میں شکر گزار ہوں کہ مجھے پاکستان کے لیے کھیلنے کا موقع مل رہا ہے۔ مجھے اپنے فیصلے پر کوئی پچھتاوا نہیں ہے'
انہوں نے پاکستان کے لیے کھیلنے کے موقع پر اظہار تشکر کیا اور دباؤ میں آئے بغیر ٹیم کی ضروریات کے مطابق ڈھالنے کے اپنے عزم پر زور دیا۔
عثمان خان کا کہناتھا کہ "مجھ پر کوئی دباؤ نہیں ہے کیونکہ میں نے ہمیشہ دیئے گئے منصوبوں کے مطابق کھیلا۔ میں اپنے کھیل کے ساتھ سچا رہتا ہوں اور ٹیم کی ضروریات کے مطابق کارکردگی کا مظاہرہ کرتا ہوں۔ مجھے کسی بھی نمبر پر بیٹنگ کرنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔" نیوزی لینڈ کیخلاف سیریز کے بعد پاکستانی ٹیم کے کپتان بابراعظم نے نوجوان کھلاڑی کو درپیش چیلنجوں کو تسلیم کرتے ہوئے عثمان خان کی کارکردگی اور پیشرفت پر تبادلہ خیال کیا۔
بابر اعظم نے نوٹ کیا کہ عثمان خان نے اچھی کارکردگی دکھانے کی ہر ممکن کوشش کی ہے اور جس طرح کا ارادہ انہوں نے دکھایا وہ ایک امید افزا علامت ہے۔
بابر اعظم نے کہا کہ "دیکھیں، آپ کو مارجن دینا پڑے گا۔ پاکستانی ٹیم کے بارے میں بات یہ ہے کہ دباؤ ہے۔ میں جانتا ہوں کہ عثمان نے بہت سی چیزیں چھوڑی ہیں اس لیے یہ سب اس کے دماغ میں ہوگا۔ لیکن اس نے ہر ممکن کوشش کی۔ ایک کھلاڑی کے طور پر جب بھی آپ ڈیبیو کرتے ہیں تو آپ 2 اننگز کے بعد اپنی اننگز کو مستحکم کرنے کی کوشش کرتے ہیں لیکن جس طرح کا ارادہ اس نے دکھایا ہے اس سے لگتا ہے کہ وہ آئندہ بھی قومی ٹیم کے لیے پرفارم کریں گے"۔