یہ سال 2023 میں ویسٹ انڈیز کی مسلسل تیسری بین الاقوامی سیریز کی جیت ہے۔
ویسٹ انڈیز کے بیٹر شائی ہوپ کے ناقابل شکست 43 رنز کی بدولت ویسٹ انڈیز نے انگلینڈ کو ایک مشکل مقابلے میں چار وکٹوں سے شکست دے کر میچ جیت لیا جس کے ساتھ ہی ویسٹ انڈیز نے 3-2 سے ٹی ٹوئنٹی سیریز جیت لی۔
فیصلہ کن میچ میں انگلینڈ کی ٹیم 132 رنز پر ڈھیر ہو گئی، جواب میں ویسٹ انڈیز کا آغاز غیر مستحکم رہا تاہم شائی ہوپ نے عمدہ بلے بازی کا مظاہرہ کیا اور پھر آخری اوور کی دوسری گیند پر ایکسٹرا کور پر زبردست چھکا لگا کر میچ جیت لیا۔
اس جیت کے ساتھ ہی سال 2023 میں ویسٹ انڈیز نے مسلسل تیسری بین الاقوامی سیریز جیت لی ہے کیونکہ وہ جون میں مختصر ترین فارمیٹ کے ورلڈ کپ کی میزبانی کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔
انگلش کپتان جوس بٹلر کے لیے انگلینڈ کی ٹیم کے منی ٹور کا یہ مایوس کن اختتام تھا، جو کیریبین میں 50 اوور کی سیریز بھی 2-1 سے ہار گئی تھی۔
کم اسکور کرنے والا مقابلہ منگل کے کھیل کے بالکل برعکس تھا جہاں انگلینڈ نے ٹیم کا ریکارڈ 267 رنز کا مجموعہ ترتیب دیا تھا، بولرز کی مدد کرنے والے حالات کے ساتھ ویسٹ انڈیز، یکے بعد دیگرے جنوبی افریقہ اور بھارت کے خلاف بھی ٹی 20 سیریز جیتنے میں کامیاب رہا۔
برائن لارا اکیڈمی میں پچ نے اسپنرز کی بھرپور مدد کی اور بائیں بازو کے اسپنر گڈاکیش مورتی نے موسم اور حالات کا پورا فائدہ اٹھایا، اپنے چار اوورز میں انہوں نے محض 24 رنز دے کر انگلش بلے بازوں کی تین وکٹیں حاصل کیں۔
ویسٹ انڈیز کے دوسرے بائیں ہاتھ کے اسپنر، اکیل ہوسین نے اپنے چار اوورز میں 20 رنز دے کر دو وکٹیں حاصل کیں کیونکہ ہوم سائیڈ نے انگلینڈ کو سیریز میں مقرر کردہ سب سے کم ہدف تک محدود رکھاتھا۔
انگلینڈ کے کپتان جوزبٹلر کو 11 رنز پر آئوٹ کردیا گیا جب وہ آف سٹمپ کے باہر قدم رکھتے ہوئے جیسن ہولڈر کی گیند کو کھیلنے کی کوشش کررہے تھے لیکن اوشین تھامس کے ہاتھوں کیچ آئوٹ ہوگئے۔
اس کے بعد ہوسین نے جیکس کو ایک خوبصورت ڈیلیوری سے بولڈ کر دیا اس سے ایک اوور پہلے ہی گڈاکیش مورتی کو اہم کامیابی ملی تھی کیونکہ انہوں نے فل سالٹ کو 38 رنز پر چلتا کیا تھا۔
فل سالٹ نے آخری دونوں میچوں میں تیز سنچریاں اسکور کی تھیں، جس کے نتیجے میں انگلینڈ نے میچ جیت کر سیریز 2-2 سے برابر کردی تھی۔
لیام لیونگسٹن نے تیز رفتار 28 رنز بنائے تاہم وہ مورتی کے ہاتھوں آئوٹ ہوگئے جبکہ معین علی بھی جارحانہ انداز میں نظر آرہے تھے تاہم وہ بھی کوئی خاص کارکردگی دکھائے بغیر کیچ آئوٹ ہوگئے۔
انگلینڈ کی ٹیم اپنے 20 اوورز پورے نہ کھیل سکی اور آخری اوور کی تین گیندوں سے قبل ہی آؤٹ ہو گئی جب سام کرن جیسن ہولڈر کی گیند پر شیرفین ردرفورڈ کے ہاتھوں کیچ آئوٹ ہوگئے۔
ہوم سائیڈ کا انگلش ٹیم کے ہدف کے تعاقب میں آغاز شاندار رہا، انہوں نے پہلے دو اوورز میں 20 رنز کے ساتھ جارحانہ آغاز کیا تاہم برانڈن کنگ کو ریس ٹوپلے نے آئوٹ کردیا، اس کے بعد جب ووکس نے نکولا پورن کو بولڈ کیا تو انگلینڈ کے لیےکچھ امید پیدا ہوئی، لیکن شیرفین ردرفورڈ (30) نے ہوپ کے ساتھ 41 رنز کی شراکت قائم کی جس نے ویسٹ انڈیز کے لیے اننگز کو استحکام بخشا جس کے بعد راشد نے ردرفورڈ کو آئوٹ کیا اور پھر پاول کو 17ویں اوور میں ریس ٹوپلے نے آؤٹ کر دیا۔
بائیں ہاتھ کے تیز گیند باز سیم کرن نے انگلش ٹیم کو ایک بہترین اختتامی اوور دیا، اور آخری اوور میں آندرے رسل کی وکٹ لی، ویسٹ انڈیز کو آخری اوور میں نو رنز کی ضرورت تھی، جہاں شائی ہوپ نے زبردست بلے بازی کا مظاہرہ کیا اور ایکسٹرا کور پر زبردست چھکا لگا کر میچ جیت لیا۔