سیریز کی منسوخی سے پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں مستقبل کے لیے فائدہ حاصل کریں گی۔
بنگلہ دیش میں سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی حکومت کی برطرفی کے بعد سے ملک انتشار کی لپیٹ میں ہے، بدامنی کے دوران سابق حکومت کے منظورِ نذر کرکٹرز کے گھر جلائے جارہے ہیں جبکہ پارلیمانی عمارتوں کی توڑ پھوڑ اور تشدد میں اضافہ ہوا ہے۔
آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئین شپ کے تحت شیڈول پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان 2 ٹیسٹ میچوں پر مشتمل سیریز کے آغاز سے قبل صورت حال تیزی سے بگڑ رہی ہے جبکہ ایئربیس کو بند کردیا گیا ہے۔ ائیربیس بند ہونے کی وجہ سے پروازیں منسوخ ہوگئی ہیں جبکہ کھلاڑیوں کی سیکیورٹی بھی اہم مسئلہ بن چکی ہے۔
دونوں ٹیموں کے درمیان میچز کی سیریز اگست کے وسط میں شروع ہوگی تاہم بنگال ٹائیگرز کی ٹیم کو 17 اگست تک پاکستان پہنچنا تھا جو مشکل دکھائی دے رہا ہے۔
دوسری جانب ورلڈ ٹیسٹ چیمپئین شپ قوانین کے تحت اگر کوئی ٹیم طے شدہ سیریز کیلئے سفر کرنے میں ناکام رہتی ہے، تو مخالف ٹیم کو واک اوور دیا جاتا ہے اور وہ تمام پوائنٹس حاصل کرتی ہے۔
اس صورت میں پاکستان کو ڈبلیو ٹی سی فائنل میں پہنچنے کے اپنے ہدف کیلئے اہم پوائنٹس حاصل ہوں گے جبکہ بھارت، جو اس وقت پوائنٹس ٹیبل پر سرفہرست ہے، وہ بھی اس سے فائدہ اٹھائے گا۔ اس کے برعکس بنگلہ دیش ٹیسٹ سیریز میں شرکت سے محروم رہا تو پوائنٹس ٹیبل پر آخری نمبر پر چلاجائے گا۔