news
English

انگلینڈ کے خلاف گگلی اور بریک میرا اہم ہتھیار ہوں گے، یاسر شاہ

میرا اعتماد واپس آ گیا ہے، اپنی بولنگ سے بہت مطمئن ہوں، اسپنر یاسر شاہ

انگلینڈ  کے خلاف گگلی اور بریک میرا اہم ہتھیار ہوں گے، یاسر شاہ فوٹو: اے ایف پی

 پاکستان کے معروف اسپنر یاسر شاہ کا کہنا ہے کہ انگلینڈ کے خلاف سیریز میں اچھی کارکردگی کی توقع ہے، میزبان ٹیم کے خلاف گگلی اور بریک میرا اہم ہتھیار ہوں گے۔

یاسر شاہ نے ویڈیو لنک پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انگلینڈ کے خلاف سیریز میں موسم کی کنڈیشن سے پاکستان کو بہت مدد ملے گی، ہمارے کھلاڑیوں کو غیر تجربہ کار کہنا درست نہیں، ہمارے نوجوان بولرز کی کارکردگی شاندار رہی ہے، محمد عباس کو کاؤنٹی کرکٹ کا تجربہ ہے، شاہین شاہ سے بہت زیادہ توقعات وابستہ ہیں، نسیم شاہ بھی بہترین فارم میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انگلینڈ کی وکٹوں پر گیند سوئنگ ہونے کا فائدہ ملے گا، گگلی اور بریک میرے اہم ہتھیار ہوں گے، بولنگ کے ساتھ بیٹنگ پر بھی بھرپور توجہ ہے، کوشش ہوگی کہ انگلینڈ کی سرزمین پر بھی سینچری بناؤں، انجری کی وجہ سے میری کارکردگی متاثر ہوئی، واپس آنے کے لیے بہت محنت کی ہے، میرا اعتماد واپس آ گیا ہے، اپنی بولنگ سے بہت مطمئن ہوں۔

اسپنر نے کہا کہ بولنگ کوچ مشتاق احمد پوری توجہ دے رہے ہیں، مشتاق احمد کے ٹیم میں آنے سے بہت فائدہ ہوا،اچھی پرفارمنس کے بعد توقعات بڑھ جاتی ہیں،توقعات پر پورا اترنے کی کوشش کروں گا،بیٹنگ میں بھی کچھ کر دکھانا چاہتا ہوں،نیٹ پر مسلسل بیٹنگ پریکٹس کر رہا ہوں،پاکستان کی بیٹنگ لائن مضبوط ہے،مضبوط بیٹنگ لائن سے اچھی توقعات ہیں،امید ہے کہ ہمارے بیٹسمین اچھا پرفارم کریں گے۔

یاسر شاہ کا کہنا تھا کہ بیٹنگ لائن اچھا اسکور کر لے تو بولرز پر دباؤ کم ہوجاتا ہے، فاسٹ اور اسپنرز  مل کر حریف ٹیم کو قابوکرنے کی کوشش کریں گے،پاکستان سے قبل ویسٹ انڈیز کے مقابلوں سے ہمیں فائدہ ہوگا،ویسٹ انڈیز اور انگلینڈ کے درمیان میچز میں ہمیں وکٹوں کا علم ہو جائے گا۔

یاسر شاہ نے مداحوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انگلینڈ میں ہمیشہ پاکستان کو تماشائیوں کی سپورٹ حاصل رہی ہے،خالی گراؤنڈز میں اپنے مداحوں کی کمی محسوس ہوگی،کورونا کے مخصوص حالات کی وجہ سے ایس او پیز پر عمل پیرا ہیں،سماجی فاصلے سمیت تمام ہدایات پر عمل کرتے ہوئے خود کو مصروف رکھا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ خود پر ہونے والی تنقید کو ہمیشہ مثبت طور پر سمجھتا ہوں کیوں کہ تنقید سے خامیوں کو دور کرنے میں مدد ملتی ہے، پی سی بی کی جانب سے تینوں فارمیٹ میں اچھی کارکردگی پر ہی سینٹرل کنٹریکٹ میں درجہ بندی ہوتی ہے۔