news
English

ظہیر عباس کی آئی سی سی ہال آف فیم میں شمولیت پر پی سی بی کی مبارک باد

پی سی بی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ نے ظہیر عباس کو آئی سی سی ہال آف فیم میں شمولیت پر مبارکباد پیش کی ہے

ظہیر عباس کی آئی سی سی ہال آف فیم میں شمولیت پر پی سی بی کی مبارک باد فوٹو: اے ایف پی

پاکستان کرکٹ بورڈ نے مایہ ناز کرکٹر اور ’ایشین بریڈ مین‘ کے نام سے مشہور ظہیر عباس کو آئی سی سی ہال آف فیم 2020 میں شمولیت پر مبارکباد پیش کی ہے۔

پی سی بی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ نے ظہیر عباس کو آئی سی سی ہال آف فیم میں شمولیت پر مبارکباد پیش کی ہے۔ مجموعی طور پر دنیا بھر کے 93 کرکٹرز میں سے ظہیر عباس وہ چھٹے پاکستانی ہیں جنہوں نے یہ اعزاز حاصل کیاہے۔
آئی سی سی ہال آف فیم کے موجودہ اراکین اور نمایاں صحافیوں پر مشتمل ووٹنگ کمیٹی نے اس اعزاز کے لیے ظہیر عباس کا انتخاب کیا۔ اس سے قبل حنیف محمد، عمران خان، جاوید میانداد اور وسیم اکرم کو سال 2009 جبکہ وقار یونس کو سال 2013 میں اس اعزاز کے لیے منتخب کیا گیا تھا۔ آئی سی سی ہال آف فیم میں انگلینڈ کے 28، آسٹریلیا کے 27، ویسٹ انڈیز کے 18، بھارت کے 6، جنوبی افریقا کے 4، نیوزی لینڈ کے 3 اور سری لنکا کےبھی ایک کرکٹر شامل ہیں۔

ظہیر عباس کی آئی سی سی ہال آف فیم میں شمولیت پر چیئرمین پی سی بی احسان مانی کا کہنا ہے کہ یہ پاکستان کے لیے اعزاز اور فخر کی بات ہے کہ کرکٹ کی عالمی تنظیم کی جانب سے ظہیر عباس کے شاندار کیرئیر کا اعتراف اور اسے سراہا جارہا ہے، انہیں خوشی ہے کہ وہ دنیا بھر میں بسنے والے پاکستان کرکٹ کے کروڑوں مداحوں کی جانب سے ظہیر عباس کو مبارکباد پیش کررہے ہیں۔

احسان مانی نے کہا کہ اتفاق سے ظہیر عباس کو اپنے 15ویں ٹیسٹ میں انگلینڈ کے خلاف 240 رنز کی شاندار اننگز کے عین 46 سال بعد اس اعزاز سے نوازا جارہا ہے۔ اوول کے میدان میں اسکور کی گئی یہ ڈبل سنچری ظہیر عباس کے کیرئیر کی دوسری ڈبل سنچری تھی۔ اس سے قبل انہوں نے 1971 ایجبسٹن میں 274 رنز کی اننگز کھیلی تھی۔ انہوں نے بھارت کے خلاف بھی 1978 اور 1982 میں بالترتیب 235 ناٹ آؤٹ اور 215 رنز کی اننگز کھیلیں تھیں۔

چیئرمین پی سی بی نے کہا انہیں یقین ہے کہ جنہوں نے بھی ظہیر عباس کو بیٹنگ کرتے دیکھا ہوگا، وہ ان کے سحر میں مبتلا ضرور رہیں ہوں گے۔ کریز پر کھڑے ظہیر عباس کے شاندار فٹ ورک اور کلائیوں کےعمدہ استعمال نے انہیں دنیا کا ایک عظیم بلے باز بننے میں مدد کی۔

احسان مانی نے مزید کہا کہ پاکستان کرکٹ میں ظہیر عباس کی ایک خاص اہمیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ظہیر عباس کا نام کرکٹ کھیلنے والے ممالک کے ہر گھر کی زینت بنا، جس نے نوجوان نسل کو اس کھیل کی طرف راغب کیا اور نتیجتاً پاکستان میں جاوید میانداد، مدثر نذر، محسن خان، سلیم ملک، رمیز راجہ، اعجاز احمد، انضمام الحق، عامر سہیل، سعید انور، محمد یوسف، یونس خان، مصباح الحق، اظہر علی، اسد شفیق اور بابراعظم جیسے باصلاحیت اور شاندار بلے باز پیدا ہوئے۔

چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ ظہیر عباس کی کرکٹ سے وابستگی صرف میدان تک ہی محدود نہیں تھی بلکہ انہوں نے بطور ایڈمنسٹریٹر آئی سی سی اور پی سی بی میں بہت ہی باوقار انداز میں خدمات انجام دیں، بلاشبہ وہ آئی سی سی کی جانب سے اس اعزاز کے مستحق تھے۔ انہوں نے کہا وہ پرامید ہیں کہ یہ اعزاز نئی نسل کے کرکٹرز کی حوصلہ افزائی کا سبب بنے گا۔