news
English

پاکستانی اسپورٹس پریزینٹر زینب عباس بھارت چھوڑنے پرمجبور

سائبر کرائم کے مبینہ الزامات، بھارت سے ملک بدر کیے جانے کے بعد زینب عباس اس وقت دبئی میں ہیں۔

پاکستانی اسپورٹس پریزینٹر زینب عباس بھارت چھوڑنے پرمجبور

ایک بھارتی وکیل کی جانب سے بنائے گئے سائبر کرائم کے جھوٹے مقدمے کی بنا پر پاکستان کی نام ور اسپورٹس پریزینٹر زینب عباس کو بھارت چھوڑنے پر مجبور کردیا گیا۔ 
میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ زینب عباس کو بھارت سے ڈی پورٹ کیا گیا ہے تاہم ان خبروں کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔ 
تفصیلات کے مطابق پاکستان کی نام ور اسپورٹس پریزینٹر زینب عباس پر ایک بھارتی وکیل ونیت جندل نے کئی برس سے سائبر کرائمز کا جھوٹا مقدمہ دائر کررکھا ہے، تاہم زینب عباس اپنی حفاظت کے اقدامات کے طور پر ورلڈ کپ 2023ء چھوڑ کر دبئی چلی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی جانب سے پاکستانی پریزینٹر زینب عباس کوورلڈکپ میں میزبانی کے لیے منتخب کیا گیا تھا، تاہم ابھی تک اس حوالے سے آئی سی سی کی جانب سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔ 
ذرائع کا کہنا ہے کہ زینب عباس پر بھارت میں بہت زیادہ دباؤ بڑھ رہا تھا جس کی وجہ سے انہوں نے حفاظتی اقدام کے طور پر بھارت چھوڑدیا، زینب عباس نے براڈ کاسٹرز اور اپنی فیملی کے مشورے کے بعد یہ اقدام اٹھایا۔ 
دوسری جانب آئی سی سی بھی بھارتی پروپیگنڈے کے آگے بے بس دکھائی دے رہا ہے۔ کچھ میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ زینب عباس کو بھارت سے ڈی پورٹ کیا گیا ہے تاہم ان خبروں کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔ 
خیال رہے کہ زینب عباس کے خلاف بھارت میں ایک وکیل ونیت جندل نے جھوٹا کیس کررکھا تھا، بھارتی وکیل نے ساٸبر کراٸم میں زینب عباس کے خلاف شکایت درج کروا رکھی تھی۔ بھارتی وکیل کا دعویٰ ہے کہ زینب عباس نے ہندو مذہب اور بھارت کے خلاف ٹویٹس کی تھیں اور یہ واقعہ آٹھ سے نو سال قبل کا ہے۔