news
English

احمد شہزاد کو پی ایس ایل 8 میں شامل نہ کرنے پر باسط علی کی تنقید

شاندار ٹریک ریکارڈ کے باوجود احمد شہزاد کو کسی فرنچائز نے اپنی ٹیم میں شامل نہیں کیا

احمد شہزاد کو پی ایس ایل 8 میں شامل نہ کرنے پر باسط علی کی تنقید

احمد شہزاد نے 2016 سے 2020 تک پی ایس ایل کے 45 میچ کھیلے، 1077 رنز بنائے۔

پاکستان کے سابق ٹیسٹ کرکٹر باسط علی نے پاکستان کے اوپننگ بلے باز احمد شہزاد کے لیے اپنی حمایت کا اظہار کیا ہے، جنہیں پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 2023 کے سیزن کے لیے کسی بھی فرنچائز ٹیم نے منتخب نہیں کیا۔

باسط علی نے ٹوئٹر پر کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے فیصلے پر تنقید کی، جنہوں نے اپنے شاندار ٹریک ریکارڈ کے باوجود احمد شہزاد کو اپنی ٹیم میں شامل نہیں کیا۔

31 سالہ کھلاڑی نے 2016 سے 2020 تک پی ایس ایل کے 45 میچز کھیل کر 1077 رنز بنائے۔ تاہم، پی ایس ایل کے جاری سیزن کے لیے فٹ اور دستیاب ہونے کے باوجود احمد شہزاد کو کسی بھی فرنچائز نے متبادل ڈرافٹ میں بھی منتخب نہیں کیا۔

احمد شہزاد کے مداح سوشل میڈیا پر اس حوالے سے مایوسی کا اظہار کر رہے ہیں جبکہ کرکٹر نے حوصلہ افزائی اور تحمل کے ساتھ ان کے پیغامات کا جواب دیا۔ احمد شہزاد کا کہنا تھا کہ میں جو ہوں وہ اپنے مداحوں کی وجہ سے ہوں۔ ہمیشہ مجھ پر یقین کرنے کے لیے آپ کا شکریہ۔ اس ویڈیو سے میں اپنے مداحوں کو ایک مشورہ دینا چاہوں گا اور خود کو بھی یاد دلانا چاہوں گا کہ صبر کا دامن تھامے رکھیں۔

ایک حالیہ پوسٹ میں انہوں نے ایک مداح کی طرف سے شیئر کی گئی ویڈیو کا جواب دیا اور خود کو اور اپنے مداحوں کو صبر اور استقامت کی یاد دلائی۔

دسمبر میں پی ایس ایل 8 کے ڈرافٹ سے پہلے، دائیں ہاتھ کے بلے باز نے فرنچائزز میں سے کسی ایک کی طرف سے لیے جانے پر اپنے اعتماد کا اظہار کیا تھا اور غالب امکان تھا کہ گلیڈی ایٹرز کی طرف سے انہیں ٹیم میں شامل کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا تھا کہ میں کچھ فرنچائزز کے ساتھ بات چیت کر رہا ہوں۔ ایک کھلاڑی کے طور پر، میں کسی کو مجبور نہیں کر سکتا کہ وہ مجھے منتخب کرے، لیکن اگر کوئی کھلاڑی ٹیم کو اہمیت دیتا ہے تو اسے اس کے لیے جانا چاہیے، کرکٹر نے کہا کہ دیکھیں، پی ایس ایل پاکستان کا سب سے بڑا برانڈ ہے اور ہر کھلاڑی اس میں کھیلنا چاہتا ہے۔  درحقیقت پی ایس ایل کی کارکردگی بہت اہمیت رکھتی ہے اور کھلاڑیوں کے لیے لیگ میں واپسی بہت ضروری ہے۔