پاکستان کے خلاف لکھنے والے اپنی تحریروں میں توازن کا خیال رکھیں، سابق فاسٹ بالر
اپنی ایک یوٹیوب ویڈیو میں سابق فاسٹ بالر نے کہا کہ پاکستان کے دورہ آسٹریلیا میں قومی ٹیم کے خلاف لکھنے والوں کو اپنی تحریروں میں توازن کا خیال رکھنا چاہیے کیونکہ پاکستان ایک ایسی ٹیم ہے جو کسی وقت بھی کھیل میں اپ سیٹ کرسکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی دفاعی حکمت عملی کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے مگر وہ سمجھتے ہیں کہ پاکستانی ٹیم آسٹریلیا کو مشکل میں ڈال سکتی ہے اس لیے وہ پاکستان کے بارے میں کبھی امید کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑتے۔
سابق فاسٹ بالر کا کہنا تھا کہ اگر پاکستانی ٹیم دفاعی حکمتِ عملی کے بجائےجارحانہ انداز اپنا کر آسٹریلوی ٹیم پر حملہ کرتی ہے تو یقیناً صورتحال مختلف ہوسکتی ہے۔ پاکستان کے نوجوان کھلاڑی عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کھیل کو دلچسپ بناسکتے ہیں اور اس صورت میں پاکستانی ٹیم کو انڈر اسٹیمیٹ کرنا یقیناً ایک بڑی غلطی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی ٹیم میں شامل نوجوان کھلاڑیوں کو لے کر اگرچہ بہت باتیں بنائی جارہی ہیں تاہم وہ سمجھتے ہیں کہ یہ نوجوان کھلاڑی اپنے اس دورے سے بہت کچھ سیکھیں گے۔ آسٹریلیا کے خلاف کھیلنے سے ان کھلاڑیوں کا فٹنس لیول بھی چیک ہوجائے گا۔
سابق فاسٹ بالر نے ٹیم سلیکشن پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پی سی بی اور چیف سلیکٹر نے اچھا اسکواڈ تشکیل دیا ہے تاہم بیٹنگ آرڈر کے حوالے سے انہیں بھی کچھ تحفظات ہیں۔ وہ سمجھتے ہیں کہ وکٹ کیپر بیٹسمین کامران اکمل، آل رائونڈر محمد حفیظ اور شعیب ملک کو ٹی 20 ٹیم میں شامل ہونا چاہیے تھا مگر یہ پی سی بی کا فیصلہ ہے اور انہوں نے کچھ سوچ کر ہی ٹیم سلیکٹ کی ہوگی۔