news
English

الجزیرہ فکسنگ اسکینڈل کی فائلز پر گرد جمنے لگی

اسٹنگ آپریشن میں سامنے آنے والے حسن رضاکوپاکستان کپ کے دوران پلیئرزسے ملاقات سے روک دیاگیا

الجزیرہ فکسنگ اسکینڈل کی فائلز پر گرد جمنے لگی تصویر: اے ایف پی

 الجزیرہ فکسنگ اسکینڈل کی فائلز پر گرد جمنے لگی، کئی ماہ گذرنے کے باوجود تحقیقات میں کوئی پیش رفت سامنے نہ آ سکی، اس کا سبب چینل کی جانب سے غیرایڈٹ شدہ ویڈیو ٹیپس کی عدم فراہمی بنا۔

گزشتہ برس مئی میں قطری ٹی وی چینل الجزیرہ نے کرکٹ فکسنگ پر دستاویزی فلم جاری کی تھی،اسٹنگ آپریشن میں پاکستان کے سابق ٹیسٹ کرکٹر حسن رضا کا نام بھی سامنے آیا تھا،ویڈیو میں وہ گفتگو میں شریک نہیں ہوتے البتہ مبینہ بکی نے مجوزہ پلان کے دوران مثال دیتے ہوئے ان کا ذکر کیا تھا۔

ذرائع نے بتایا کہ راولپنڈی میں پاکستان کپ کے دوران حسن رضا ٹیم ہوٹل میں دکھائی دیے جس پر پی سی بی نے منیجرز کی وساطت سے کھلاڑیوں کو ایک واٹس ایپ پیغام جاری کیا، اس میں رومن اردو میں تحریر تھا کہ ’’ تمام پلیئرز اور سپورٹ اسٹاف کو اطلاع دی جاتی ہے کہ وہ سابق کرکٹر حسن رضا جو ہوٹل میں ہی ہیں ان سے کسی قسم کی بات چیت کریں نہ ہی انٹرویو دیں، یہ ہدایت پی سی بی کی جانب سے ہے‘‘۔

واضح رہے کہ حسن رضا پر آئی سی سی یا پی سی بی نے کوئی باضابطہ پابندی عائد نہیں کی، البتہ ان کے ساتھ کھلاڑیوں کو ملاقات سے روکنے سے صاف ظاہر ہو گیا کہ ’’کچھ تو گڑبڑ ہے‘‘۔ اکتوبر2018 میں قطری ٹی وی چینل الجزیرہ نے ایک اور دستاویزی فلم جاری کرتے ہوئے ٹاپ پاکستانی،آسٹریلوی اور انگلش کھلاڑیوں کے کرپشن میں ملوث ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق2011 اور 2012 میںلارڈز،کیپ ٹاؤن اور یو اے ای میں 15 میچز میں 26 فکسنگ کے واقعات ہوئے، ان میں سے 3میں پاکستانی کرکٹرز کو بھی ملوث قرار دیا گیا تھا۔ چند میچز میں ایک سے زائد اور بعض میں دونوں جانب کے کھلاڑیوں پر جان بوجھ کر ناقص کھیل پیش کرنے کا الزام لگا تھا، مبینہ بھارتی فکسرکی ویرات کوہلی، روہت شرما اور عمر اکمل کیساتھ تصاویر بھی جاری کی گئیں،البتہ ساتھ یہ بھی واضح کیا گیا تھاکہ یہ کھلاڑی کسی غیرقانونی سرگرمی میں ملوث نہیں پائے گئے۔

الجزیرہ نے ایک مبینہ بھارتی بک میکر کی ریکارڈنگ حاصل کی جس کا تعلق انڈر ورلڈ سے ہے۔ آئی سی سی نے اس رپورٹ کی تحقیقات کرانے کا اعلان کیا تھا مگر تاحال خاموشی چھائی ہوئی ہے،دلچسپ بات یہ ہے کہ پاکستان کے جن چار میچز کو مشکوک قرار دیا گیا ٹیم نے ان تمام میں فتح حاصل کی،17 سے19 جنوری2012 تک دبئی میں انگلینڈ کو 10 وکٹ سے ہرایا۔

سعید اجمل نے میچ میں10 وکٹیں لی تھیں،25 سے28 جنوری 2012 تک ہونے والے ابوظبی ٹیسٹ میں گرین کیپس نے 72 رنز سے کامیابی حاصل کی، عبدالرحمان نے میچ میں 8اور سعید اجمل نے 7 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، دوسری اننگز میں انگلش ٹیم 72 رنز پر ڈھیر ہو گئی تھی،3 سے6 فروری کے دبئی ٹیسٹ میں پہلی اننگز میں 99 رنز پر ڈھیر ہونے کے باوجود مصباح الیون نے 71 رنز سے فتح سمیٹی تھی۔

دوسری اننگز میں اظہر علی اور یونس خان نے سنچریاں بنائیں جبکہ عبدالرحمان اور سعید اجمل نے میچ میں7،7 پلیئرز کو پویلین بھیجا تھا، الجزیرہ کی فہرست میں شامل پاکستان کا چوتھا میچ آئی سی سی ورلڈ ٹوئنٹی 20کا تھا جو28 ستمبر 2012کو کولمبو میں کھیلا گیا، اس میں حفیظ الیون نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد جنوبی افریقہ کو 19.4اوورز میں 2 وکٹ سے زیر کیا تھا، عمر گل نے 3 چھکوں اور2 چوکوں کی مدد سے32 رنز بنا کر پانسہ پلٹا جبکہ عمر اکمل 43 پر ناقابل شکست رہے تھے۔

فکسنگ کیس کے حوالے سے جب نمائندہ ’’ایکسپریس ‘‘ نے آئی سی سی میڈیا ڈپارٹمنٹ سے رابطہ کیا تو خاتون ترجمان نے کہا کہ اس کی تحقیقات جاری ہیں اور ہماری پالیسی ہے کہ ایسے کیسز پر تبصرہ نہیں کرتے، ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ میری معلومات کے مطابق حسن رضا پر کوئی پابندی عائد نہیں ہے۔

پی سی بی ترجمان نے کہا کہ الجزیرہ کیس آئی سی سی دیکھ رہی ہے اور ہمیں اس حوالے سے کسی پیشرفت سے آگاہ نہیں کیا گیا۔ دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی سی سی نے چینل سے غیر ایڈٹ شدہ ویڈیو ٹیپس مانگی تھیں جو اب تک فراہم نہیں کی گئیں اسی لیے تحقیقات آگے نہیں بڑھ سکیں۔