سری لنکا سے ہوم گراؤنڈ پر تینوں ٹی ٹوئنٹی میچز ہارنے کے بعد نئے کوچ و چیف سلیکٹر مصباح الحق شدید دباؤ کا شکار ہیں
کراچی: مشکل دورہ آسٹریلیا میں ینگسٹرز کو ’’قربانی کا بکرا‘‘ بنانے پرغور ہونے لگا جب کہ سلیکٹرز کے خیال میں اسٹارز بھی منتخب کیے تو جیتنے کا امکان کم ہے۔
سری لنکا سے ہوم گراؤنڈ پر تینوں ٹی ٹوئنٹی میچز ہارنے کے بعد نئے کوچ و چیف سلیکٹر مصباح الحق شدید دباؤ کا شکار ہیں، انھوں نے کھلاڑیوں پر شکست کا ملبہ گرا دیا اوروہ کپتان سرفراز احمد سے بھی خوش نہیں ہیں، مصباح اس حوالے سے اپنے تحفظات سے سی ای او پی سی بی وسیم خان کو بھی آگاہ کر چکے۔
ذرائع نے بتایا کہ ایک تجویز یہ سامنے آئی ہے کہ آؤٹ آف فارم سینئرز کی جگہ چند نئے کرکٹرزکو ٹیم میں شامل کر لیا جائے،آسٹریلیا میں تو اسٹارز پر مشتمل ٹیمیں بھی نہیں جیتا کرتیں، اگر خدانخواستہ نتائج اچھے نہ رہے تو مزید تنقید سامنے آئے گی، ینگسٹرز ٹیم میں ہوئے تو’’تشکیل نو‘‘ کے نعرے سے بچت ہو جائے گی۔
مصباح الحق ساتھی سلیکٹرز سے مشاورت کیلیے فیصل آباد پہنچ گئے ہیں، نئے فارمیٹ کے تحت فرسٹ کلاس ٹیموں کے ہیڈ کوچز اعظم خان، عبدالرحمان، اعجاز احمد جونیئر، محمد وسیم، کبیر خان اور ارشد خان کوان کی معاونت کرنا ہے۔
مصباح قومی ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ میں کھلاڑیوں کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے ساتھ ممکنہ اسکواڈز پرمشاورت کریں گے، انھوں نے پی سی بی پر واضح کر دیا ہے کہ سرفراز احمد کو اب مزید قیادت نہیں سونپنی چاہیے، البتہ بورڈ حکام مشکل دورہ آسٹریلیا میں کوئی خطرہ مول لینے کو تیار نہیں، بابر اعظم کو ناتجربہ کار قرار دیتے ہوئے ذمہ داری سونپنا قبل از وقت قرار پایا توحیران کن طور پر محمد حفیظ کا نام پیش کر دیا گیا۔ چیف سلیکٹر کے پرانے دوست کیریبیئن لیگ میں بدترین ناکامی کا شکار ہوئے تھے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ ٹیسٹ سیریز کے لیے اظہر علی کو کپتان بناتے ہوئے نائب کی ذمہ داری محمد رضوان کو سونپنے کی تجویز بھی سامنے آگئی،اس حوالے سے حتمی فیصلے کااختیار چیئرمین پی سی بی احسان مانی کو حاصل ہے۔