انگلینڈمیں ماضی کی عمدہ کارکردگی سے حوصلہ ملے گا، طویل وقفے کے بعد میدان میں اترنے سے پیدا ہونے والی مشکلات پر غلبہ پا لیا
ٹیسٹ ٹیم کے کپتان اظہر علی نے شاہین شاہ آفریدی اور نسیم شاہ کو اہم ہتھیار قرار دے دیا۔
ویسٹ انڈیز سے پہلے ٹیسٹ میں شکست کے بعد انگلینڈ نے شاندار کم بیک کرتے ہوئے اگلے دونوں میچز جیت کر سیریز بھی اپنے نام کرلی، میزبان ٹیم بھرپور فارم میں آچکی ہے، دوسری طرف پاکستانی کرکٹرز نے ٹریننگ کے ساتھ انٹر اسکواڈ میچز ہی کھیلے ہیں، ان میں سے آخری بارش سے متاثر ہوا،ٹیسٹ ٹیم کے کپتان اظہر علی پْرعزم ہیں کہ نوجوان پیسرز نسیم شاہ اور شاہین شاہ آفریدی انگلینڈ کا اعتماد متزلزل کرنے میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔
پی سی بی پوڈ کاسٹ میں انھوں نے کہا کہ گذشتہ ہوم سیریز میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے دونوں نوجوان پیسرز ہمارے اہم ہتھیار ہوں گے، محمد عباس اور سہیل خان کا تجربہ بھی ان کے لیے معاون ثابت ہوگا، باصلاحیت بولرز کا ٹیم میں ہونا بطور کپتان میرے لیے بہت خوش آئند ہے، فاسٹ بولرز کے ساتھ ہمارے اسکواڈ میں بہترین ریکارڈ رکھنے والے لیگ اسپنر یاسر شاہ بھی ہیں،ان کے تجربے اور رہنمائی سے نوجوان پیسرز کو بھی بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملے گا۔
بیٹنگ لائن کے حوالے سے اظہر علی نے کہا کہ پریکٹس میچز سے سب کو بہت اچھی تیاری کا موقع ملا، بیٹسمینوں میں اچھی اننگزکھیلنے کی صلاحیت ہے،سب اچھی فارم میں ہیں، ماضی میں انگلینڈ میں انگلش کنڈیشنز میں عمدہ کارکردگی بیٹنگ لائن کے لیے حوصلے کا ذریعہ ہوگی۔
انھوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے طویل وقفے بعد دوبارہ سرگرمیوں کی ابتدا میں کچھ مشکلات ہوئیں جن پر اب غلبہ پا لیا ہے، نیٹ پر بھی بیٹسمینوں نے کافی وقت گزارا، پریکٹس میچز میں سب کو برابر موقع ملا، فاسٹ بولرز پر کام کا دباؤآہستہ آہستہ بڑھایا،سب کے ردھم اور مہارت میں بہتری آگئی ہے، ٹیسٹ سیریز میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔
دوسری جانب جمعرات کو ڈربی میں باقاعدہ ٹریننگ کا آخری روز تھا،کھلاڑیوں کو نیٹ کے بجائے میدان کے وسط میں بنائی گئی پچز پر میچ پریکٹس کے انداز میں آزمایا گیا،وقار یونس نے پیسرز کو مختلف اینڈز سے ایکشن میں آنے کا موقع دیتے ہوئے چھوٹے بڑے اسپیلز کرائے، محمد عباس، شاہین شاہ آفریدی اور نسیم شاہ خاص توجہ کا مرکز بنے، عمران خان سینئر اور سہیل خان نے بھی اپنے تجربے کا بھرپور استعمال کیا، بیٹسمینوں کی ہر جوڑی نے مقررہ اوورز میں وکٹیں بچاتے ہوئے اہداف حاصل کرنے کی کوشش کی، اس جنگ میں کبھی بولرز تو کبھی بیٹسمین سرخرو ہوتے رہے۔
بیٹنگ کوچ یونس خان کی توجہ ٹاپ آرڈر پر مرکوز رہی، سابق کپتان نے آف اسٹمپ سے باہر جاتی اور باؤنسی گیندوں کا بہتر انداز میں سامنا کرنے کے لیے مفید مشورے دیے، انھوں نے وکٹوں کے درمیان رننگ بہتر بنانے کے لیے بھی کھلاڑیوں کی رہنمائی کی،مشتاق احمد نے میدان کے وسط میں ہونے والی پریکٹس میں یاسر شاہ کی کارکردگی کا بغور جائزہ لینے کے بعد نیٹ میں ان کے ساتھ ایک الگ سیشن بھی کیا۔
دوسری جانب ٹی ٹوئنٹی اسپیشلسٹ میدان کے ایک طرف لگائے گئے نیٹس میں بھرپور مشقیں کرتے رہے،فیلڈنگ اور جسمانی استعداد بہتر بنانے کے لیے سخت ٹریننگ بھی کی گئی۔مہمان کرکٹر جمعے کوآرام کریں گے،ہفتے کو مانچسٹر روانگی طے ہے، پاکستان اور انگلینڈ کے مابین پہلا ٹیسٹ5اگست کو شروع ہوگا۔