آفرز کیلیے فون بجتا رہتا ہے،فی الحال تھوڑا وقفہ چاہتا ہوں،سابق بولنگ کوچ
سابق بولنگ کوچ اظہر محمود نے ٹیم کی ناکامیوں کا ملبہ فٹنس پر ڈال دیا۔
قومی کرکٹ کے حال ہی میں فارغ کیے جانے والے بولنگ کوچ اظہر محمود نے ایک غیرملکی ویب سائٹ کو انٹرویو میں کہاکہ کئی کرکٹ ماہرین کا خیال ہے کہ کوچنگ اسٹاف مثبت نتائج نہیں دے سکا،دراصل پاکستان ٹیم کا مسئلہ فٹنس کلچر کا نہ ہونا ہے،کپتان کا مستقل تقرر نہ کرنا بھی ایک مسئلہ رہا،میرے پورے دور میں اس حوالے سے حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا۔
انھوں نے کہا کہ کھلاڑیوں کی بیٹنگ، بولنگ اور فیلڈنگ میں بہتری آئی،کوچز کو وقت دینا چاہیے،راتوں رات نتائج حاصل نہیں کیے جا سکتے،مکی آرتھر نے بطور ہیڈ کوچ بہتر کام کیا۔ وہ جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا کی بھی کوچنگ کر چکے اور بڑا تجربہ رکھتے ہیں،وہ دل سے کام کرتے ہوئے اپنی صلاحیتوں کا 100فیصد استعمال کرتے تھے ،میں خود بھی ان کے ساتھ کام سے لطف اندوز ہوا اور بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا، وہ پاکستان کرکٹ کیلیے بہترین انتخاب تھے۔
اظہر محمود نے کہا کہ ون ڈے کرکٹ کے ساتھ دنیا بھر میں لیگز کھیلی ہیں،میں پاکستان کیلیے کام کررہا تھا، تب بھی دیگر ٹیموں کی جانب سے پیشکش ہوتی رہی،اب بھی فون بجتا رہتا ہے،فی الحال تھوڑا وقفہ چاہتا ہوں، بعد میں ہونے والی آفرز پر غور کروں گا۔