خلاف ورزی پر1سے 4 میچزکی پابندی،25 سے100 فیصد فیس کے جرمانے
پی سی بی نے پی ایس ایل کیلیے سخت بائیو سیکیور قوائد تیار کر لیے، خلاف ورزی پر ایک سے 4 میچز کی پابندی جبکہ 25 سے 100 فیصد میچ فیس کے جرمانے کی سزائیں دی جائیں گی۔
پی ایس ایل 6 کو مثبت کورونا کیسز کی وجہ سے درمیان میں ہی روکنا پڑ گیا تھا، اب ابوظبی میں آئندہ ماہ بقیہ میچز کھیلے جا رہے ہیں، کراچی میں کھلاڑیوں اور آفیشلز کی جانب سے بائیو ببل قوانین توڑنے کے کئی واقعات سامنے آئے تھے،کرکٹ بورڈ نے اب اس مسئلے سے بچنے کیلیے سخت سزائیں مقرر کی ہیں۔
بائیو سیکیور ماڈل کی خلاف ورزی کو تین کیٹیگریز میں رکھا گیا ہے،ان میں ببل کے اندر معمولی خلاف ورزیاں، سنگین خلاف ورزیاں اور ببل سے باہر جانے یا اس کا ماحول خراب کرنا شامل ہیں، پی سی بی کی بس یا گاڑی میں آمدورفت کے وقت ماسک نہ لگانا، فضائی سفر سے قبل لاؤنج میں دیگر افراد کے قریب بیٹھنا، میچ یا پریکٹس کے وقت گراؤنڈ میں داخل ہوتے وقت ہاتھ نہ دھونا یا سینیٹائز نہ کرنا، گیند پر تھوک لگانا۔
لیئرٹو کے افراد سے گراؤنڈ میں سوشل ڈسٹینس نہ رکھنا،ڈرنک، پانی کی بوتل، سامان، کپڑے، تولیہ یا کٹس کسی کے ساتھ شیئر کرنا،علامات کی ٹریکنگ ایپ میں تفصیلات نہ دینا، بولر کی جانب سے کیپ، ہیٹ، جمپر یا گلاسز گراؤنڈ کے باہر رکھنے کی جگہ امپائر کو دینا، فیلڈ میں تھوکنا اور دیگر بعض باتیں معمولی خلاف ورزیوں میں شمار ہوں گی۔
ڈاکٹر کی ایڈوائس کے بغیر آئسولیشن روم جانا، فزیو اور مساجر کا ٹریٹمنٹ کے دوران ماسک نہ پہننا، بوتل شیئر کرنا یا بغیر نشان والی ڈرنک بوتل و تولیہ کا پلیئرز کی جانب سے استعمال،فضائی سفر کے دوران ماسک یا گلوز پھینکنا،علامات چھپانے کیلیے کوئی دوائی لینا یا ٹیسٹ کے نتائج میں ردوبدل کرنا یا علامات ظاہر ہونے کی معلومات چھپانا سنگین خلاف ورزیاں شمار ہوں گی۔
اس کے علاوہ بھی کئی صفحات پر مشتمل تفصیلات دی گئی ہیں، پہلی معمولی خلاف ورزی پر انتباہ اور سرزنش کے بعد چھوڑ دیا جائے گا یا25 فیصد میچ فیس کا جرمانہ عائد ہوگا، غلطی دہرانے یا سنگین خلاف ورزی پر50 سے 75 فیصد میچ فیس کا جرمانہ یا اور ایک سے 3میچز کی پابندی عائد ہو گی۔
بائیو سیکیور ببل کی خلاف ورزی پر فوری آئسولیشن، قرنطینہ اور پی سی آر ٹیسٹ ہوگا، میچ فیس کا 100فیصد جرمانہ اور2 سے 4 میچز کی پابندی بھی عائد ہو سکے گی۔
پی ایس ایل ٹیکنیکل کمیٹی سے سزا یافتہ کرکٹر فیصلے کیخلاف 24 گھنٹے کے اندر سی ای او پی سی بی سے اپیل کر سکے گا جو تین دن میں کوئی فیصلہ کریں گے۔