پاکستان میں پیدا ہونے کے باوجود 38 سالہ کرکٹر نے اپنے والدین کے ساتھ وہاں جانے کے بعد اپنا کرکٹ کیریئر زمبابوے کے لیے وقف کر دیا ہے۔
زمبابوکے باصلاحیت کرکٹر سکندر رضا کا کہنا ہے کہ پیدائشی پاکستانی ہوں مگرکرکٹ زمبابوے کیلئے ہی کھیلوں گا، پاکستان میں پیدا ہونے کے باوجود 38 سالہ کرکٹر نے اپنے والدین کے ساتھ وہاں جانے کے بعد اپنا کرکٹ کیریئر زمبابوے کے لیے وقف کر دیا ہے۔
سکندر رضا سے ان کے ایک پاکستانی مداح نے قومی کرکٹ ٹیم کی مڈل آرڈربیٹنگ سنبھالنے کی فرمائش کی توانہوں نے اس حوالے سے اپنا واضح موقف پیش کردیا۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر عمر فاروق نامی صارف نے زمبابوے کے پاکستانی نژاد کرکٹر سکندر رضا سے سوال کیا کہ کیا انھوں نے کبھی پاکستان کی کرکٹ ٹیم کی جانب سے کھیلنے کے بارے میں نہیں سوچا؟
صارف کا کہنا تھا کہ اگر آپ قومی کرکٹ ٹیم میں آجائیں تو گرین شرٹس کے مڈل آرڈ کو درپیش مسائل حل ہوسکتے ہیں۔،،
اس پر زمبابوین کرکٹر سکند رضا نے صاف صاف جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ درست ہے کہ میں پاکستان میں پیدا ہوا ہوں مگر میں زمبابوے کرکٹ کی ’پراڈکٹ‘ ہوں اور زمبابوے کے لیے ہی کھیلنا پسند کروں گا۔،،
سکندر رضا کا کہنا تھا زمبابوے کی کرکٹ نے مجھ پر وقت اور پیسہ خرچ کیا ہے اور میں انھوں نے مجھ پر جو بھروسہ کیا تھا میں اسے واپس لوٹانے کی کوشش کررہا ہوں۔،،
زمبابوین کرکٹر نے لکھا کہ میں نے اپنے کیریئر میں جو کچھ حاصل کیا ہے، میں کچھ بھی کرلوں شاید کبھی اس چیز کے قریب بھی نہیں آسکوں گا کہ زمبابوے کو اتنا ہی کچھ لوٹاسکوں۔،،
خیال رہے کہ پاکستانی نژاد سکندر رضا اس وقت زمبابوے کی ٹی ٹوئنٹی ٹیم کے کپتان ہیں، ماضی میں آل راؤنڈر کہہ چکے ہیں کہ پاکستان میں پیدا ہوا، دوست اور رشتے دار وہیں مقیم ہیں، کبھی کبھی پاکستان جانا اچھا لگتا ہے۔،،
زمبابوے کرکٹ ٹیم کے کپتان سکندر رضا کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ ان کا گہرا تعلق ہے،دنیا کے کسی کونے میں چلا جاؤں پاکستانی شہری ہی کہلاؤں گا۔،،