چیئرمین پی سی بی کی دیگر ممالک سے بلا جھجھک پاکستان کا دورہ کرنے کی اپیل
اپنے ایک بیان میں چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے کہا کہ ہم نے پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی سے ثابت کیا ہے کہ پاکستان ایک محفوظ ملک ہے اگر کوئی کرکٹ کھیلنے کے لیے یہاں نہیں آرہا تو اسے ثابت کرنا پڑے گا کہ پاکستان غیرمحفوظ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج کے حالات کے تناظر میں دیکھیں تو بھارت، پاکستان سے کہیں زیادہ سیکیورٹی رسک والا ملک ہے۔
چیئرمین پی سی بی کا یہ بیان پاکستان اور سری لنکا کے درمیان کراچی میں کھیلے گئے دوسرے ٹیسٹ میچ میں پاکستان کی کامیابی کے بعد سامنے آیا ہے۔ پاکستان میں 10 سال کے بعد ٹیسٹ کرکٹ بحال ہوئی ہے۔ 2009 میں لاہور میں سری لنکن ٹیم پر حملے کے بعد سے پاکستان سے انٹرنیشنل کرکٹ روٹھ گئی تھی۔
چیئرمین پی سی بی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ہونے والی حالیہ ٹیسٹ سیریز کے انعقاد کے پیچھے بہت محنت اور وابستگی کارفرما ہے۔
سری لنکا کے ساتھ کامیاب ٹیسٹ سیریز کے انعقاد کے بعد اب کوئی پاکستان میں سیکورٹی انتظامات پر شک نہیں کرسکتا۔ پاکستان میں ٹیسٹ کرکٹ کی بحالی کا یہ اہم سنگِ میل ہے۔ میڈیا اور شائقین کرکٹ نے دنیا بھر میں پاکستان کا مثبت چہرہ دکھانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
احسان مانی نے بنگلہ دیش سمیت دیگر کرکٹ کھیلنے والے ممالک سے اپیل کی ہے کہ بغیر کسی ہچکچاہٹ کے پاکستان کا دورہ کریں، ان کا کہنا تھا کہ ہم نے بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ سے بھی بات کی ہے اور دیگر کرکٹ کھیلنے والے ممالک سے بھی کہا ہے کہ پی سی بی پاکستان میں ہونے والی کرکٹ سیریز کی میزبانی کرے گا۔ امید ہے کہ بنگلہ دیش پاکستان کا دورہ کرے گا کیونکہ اب پاکستان کا دورہ نہ کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے. اگر سری لنکا کی ٹیم پاکستان کا دورہ کرسکتی ہے تو دیگر بھی کرسکتے ہیں۔
پی سی بی کے مطابق آئندہ سال جنوری میں بنگلہ دیش کی ٹیم پاکستان کا دورہ کرے گی جہاں 3 ٹی 20 اور 2 ٹیسٹ میچ کھیلے جائیں گے۔