news
English

جاویدمیانداد نے بابراعظم کو کپتانی سے ہٹانا ایک برا فیصلہ قرار دے دیا

آسٹریلیا کے خلاف ٹیم میں اگر سرفراز احمد ہیں تو یقیناً انہی کو کپتان ہونا چاہیے تھا۔  لیجنڈ کرکٹر کا اظہارِ خیال

جاویدمیانداد نے بابراعظم کو کپتانی سے ہٹانا ایک برا فیصلہ قرار دے دیا

قومی ٹیم کے سابق کپتان جاوید میانداد نے آسٹریلیا کے خلاف آئندہ ماہ سے شروع ہونے والی ٹیسٹ سیریز کے لیے کم تجربہ رکھنے والے شان مسعود کے مقابلے میں سرفراز احمد کو کپتانی کے لیے زیادہ موزوں قرار دیا ہے۔ 
قومی ٹیم کے سابق کپتان اور نام ور بلے باز جاوید میانداد نے کہا ہے کہ بابر اعظم کو کپتانی سے ان لوگوں نے ہٹایا جنہیں خود کرکٹ کھیلنا نہیں آتی۔ آسٹریلیا کے ساتھ ٹیسٹ سیریز کیلئے شان مسعود کے مقابلے میں سرفراز احمد کپتانی کیلئے زیادہ موزوں انتخاب ہوتے کیونکہ
سرفراز احمد کا تجربہ آسٹریلیا کے مشکل حالات میں ٹیم کو استحکام اور اسٹریٹجک بصیرت فراہم کر سکتا تھا۔
تفصیلات کے مطابق  کراچی میں ٹیپ بال پریمیئر لیگ (کے ٹی پی ایل) کی ٹرافی کی رونمائی اور ڈرافٹنگ کی تقریب کے موقع پر میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا پاکستانی ٹیم میں کوچز اور کھلاڑیوں کے درمیان عمر کا فرق ہونا چاہیے، آسٹریلیا کے خلاف ٹیم میں اگر سرفراز احمد ہیں تو یقیناً انہی کو کپتان ہونا چاہیے تھا۔  
جاوید میانداد کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا میں ہونے والی ٹیسٹ سیریز کیلئے شان مسعود کے مقابلے میں سرفراز احمد ٹیم کی قیادت کےلئے زیادہ موزوں پلیئر ہوتے۔  
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے 66 سالہ سابق کپتان جاوید میانداد نے آسٹریلیا کے خلاف آئندہ ٹیسٹ سیریز کے لیے قیادت کی بحث پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر کپتانی میں تبدیلی ضروری سمجھی جاتی تو شان مسعود کی جگہ سرفراز احمد کو مقرر کیا جانا چاہیے تھا۔ باباراعظم کو تمام فارمیٹس کی کپتانی سے ہٹانا عجلت میں کیا گیا یاک برا فیصلہ تھا۔ جاوید میانداد نے تجربے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ سرفراز احمد کی کپتانی کے تجربے کو آسٹریلیا کے چیلنجنگ دورے کے لیے زیادہ اہم سمجھتے ہیں۔ جاوید میانداد نے اس یقین کا اظہار کیا کہ جہاں شان مسعود ممکنہ طور پر ٹیسٹ سیریز میں بطور بیٹر کردار ادا کر سکتے ہیں، وہیں سرفراز احمد کی قیادت کی ذہانت اور کپتانی کے کردار سے واقفیت اہم ہوگی۔
جاوید میانداد کے مطابق، سرفراز احمد کا تجربہ آسٹریلیا کے مشکل حالات میں ٹیم کو استحکام اور اسٹریٹجک بصیرت فراہم کر سکتا ہے۔ سابق کپتان نے مشورہ دیا کہ دورے کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے سرفراز احمد کے تجربے کی دولت نے انہیں آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں ٹیم کی قیادت کے لیے زیادہ موزوں انتخاب بنایا۔