ناصر جمشید کو اسپاٹ فکسنگ میں ملوث ہونے پر برطانیہ میں 17 ماہ قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
اسپاٹ فکسنگ میں ملوث کرکٹر ناصر جمشید نے 7 سال بعد آخر کار معافی مانگ لی۔ کہتے ہیں’’اپنے کیے پر شرمندہ ہوں اور اپنا کرکٹ کا ٹیلنٹ اپنی بیٹی میں منتقل کرنا چاہتا ہوں۔‘‘
قومی ٹیم کے سابق اوپنر کو پی ایس ایل اور بی پی ایل میں اسپاٹ فکسنگ میں ملوث ہونے کی پاداش میں 10 سال تک کرکٹ کھیلنے کی پابندی کا سامنا ہے انہیں برطانیہ میں 17 ماہ قید کی سزا بھی بھگتنا پڑی تھی، ناصر جمشید 2017ء میں پی ایس ایل سکینڈل کے مرکزی کردار تھے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق ٹیسٹ اوپنر بلے باز ناصر جمشید نے 7 سال بعد اپنے کیے پر معافی مانگتے ہوئے ندامت کا اظہارکیا ہے۔
سوشل میڈیا پر جاری اپنے پیغام میں 34 سالہ سابق اوپنر ناصر جمشید نے لکھا کہ میں نے جو اپنے کیریئر کے ساتھ کیا اس پر خود کو معاف نہیں کر پاؤں گا، اپنے کیے پر شرمندہ ہوں، انہوں نے اپنی بیٹی کی ٹریننگ کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’میں اپنا ٹیلنٹ اپنی بیٹی کو منتقل کرنے کی کوشش کروں گااور کوشش کروں گا کہ بیٹی کوکرکٹ کے میدان میں آگے بڑھنے کا بھرپور موقع دے سکوں۔،،
اس کے علاوہ سابق ٹیسٹ کرکٹرنے اپنی بیٹی کے ہمراہ عید پر لی گئی تصاویر بھی مداحوں کے ساتھ شیئر کیں۔ واضح رہے کہ ناصر جمشید پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) اور بنگلہ دیش پریمیئر لیگ (بی پی ایل) میں اسپاٹ فکسنگ کی پاداش میں 10 سال تک کرکٹ کھیلنے کی پابندی کا سامنا کر رہے ہیں اور وہ انگلینڈ میں 17 ماہ قید کی سزا بھی کاٹ چکے ہیں۔
یادرہے کہ وہ 2017ء میں پی ایس ایل سکینڈل کے مرکزی کردار تھے۔