پاکستان کا 20 اکتوبر کوبنگلورو کے ایم چناسوامی اسٹیڈیم میں آسٹریلیا کے خلاف اہم مقابلہ ہوگا۔
قومی ٹیم کے آل رائونڈر محمد نواز نے تسلیم کیا ہے کہ ٹیم مڈل اوورز میں پرفارم نہیں کرپارہی۔ یہ مسئلہ گزشتہ چھ سات میچوں سے جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس کمزوری کو دور کرنے کی پوری کوشش کر رہے ہیں۔ ہم میگا ایونٹ میں صرف بھارت کو ہرانے نہیں آئے، ہماری ترجیح سیمی فائنل میں پہنچنا ہے۔
بنگلورو کے چنا سوامی اسٹیڈیم میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے آل راؤنڈر محمد نواز نے کہا کہ بھارت کے خلاف میچ میں شکست ماضی کا حصہ بن چکی ہے، اب ہمیں یہ سب بھلا کر آگے بڑھنا ہوگا۔
محمد نواز کا کہنا تھا کہ بھارت کےخلاف شکست اور خراب کارکردگی پر تنقید تو ہونی ہی تھی لیکن ہم صرف بھارت کو شکست دینے نہیں آئے ہماری اولین ترجیح سیمی فائنل میں پہنچنا ہے۔ محمد نواز کا کہنا تھا کہ بھارت کے خلاف میچ میں سب کی امیدیں بڑھ جاتی ہیں دونوں ممالک کے عوام کو اس میچ میں بڑی توقع ہوتی ہے کیونکہ بڑا میچ ہوتا ہے اس میچ میں جو اچھا کھیلے وہ ہیرو بن جاتا ہے جس طرح ہم بھارت سے ہارے اس ہر تنقید تو ہونی ہی تھی اور ہمیں بھارت کے ہاتھوں شکست پر غصہ بھی آتا ہے لیکن پاکستانی ٹیم ورلڈ کپ میں صرف بھارت کو ہرانے کے لیے نہیں پہنچی، ابھی ورلڈ کپ ختم نہیں ہوا، 6 میچز باقی ہیں۔
آل راؤنڈر کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا کے خلاف میچ جیت کر اعتماد بحال کریں گے، آسٹریلیا نے کم بیک کیا ہے، ہمیں اندازہ ہے کہ دونوں ٹیموں کے لئے یہ میچ بہت اہم ہے، پاکستان، آسٹریلیا کے خلاف جیت کر سیمی فائنل کی راہ ہموار کرنا چاہے گا، اولین ترجیح سیمی فائنل میں پہنچنا ہے، ہم اگلے میچز جیت کر منزل آسان کریں گے۔
محمد نواز نے تسلیم کیا کہ ذاتی طور پر پچھلے 6 ،7 میچز سے میری کارکردگی اچھی نہیں رہی لیکن اس سے قبل مڈل اوور میں وکٹیں بھی لے رہا تھا اور رنز بھی بن رہے تھے، اب کوشش ہوگی کہ جو کمی ہے اس کو دور کروں، بھارتی گرائونڈز میں فلیٹ پچز ہیں یہاں رنز زیادہ بنیں گے لیکن مڈل اوورز میں ہمیں وکٹیں لینا ہوں گی۔