سنگلز اور ڈبلز بھی لینے ہیں کیونکہ ان کی اپنی اہمیت ہے، اگر تحمل کے ساتھ کھیلوں تو 35 رنزکو 50 اور 50 کو 70 رنز میں تبدیل کر سکتا ہوں،محمد حارث
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے وکٹ کیپربلے باز محمد حارث کا کہنا ہے انہیں اپنی بیٹنگ میں صبرواستقامت لانے کی ضرورت ہے اور وہ آج کل کیمپ میں اسی پر کام کر رہے ہیں ۔
نوجوان وکٹ کیپر محمد حارث نے نجی نیوز چینل سے بات چیت کرتے ہو ئے کہا کہ میں اپنی بیٹنگ میں تحمل اور ٹھہراؤ لانے کی کوشش کر رہا ہوں ، مجھے بیٹنگ میں صبر و استقامت اور تحمل لانے کی ضرورت ہے، چوکے چھکے مار سکتا ہوں پر اب مجھے سنگلز اور ڈبلز بھی لینے ہیں کیونکہ سنگلز اور ڈبلز کی اپنی اہمیت ہے، اگر میں تحمل کے ساتھ کھیلوں تو 35 رنزکو 50 اور 50 کو ستر رنز میں تبدیل کر سکتا ہوں ، اس کے لیے مجھے گراؤنڈ شاٹس کھیلنے کی پریکٹس کرنی ہے اور اس میں بہتری لانی ہے ۔
محمد حارث کا کہنا تھا میری کوشش ہے کہ تینوں فارمیٹس میں پاکستان کی نمائندگی کروں، میں ٹی 20 میں اگر تیز کھیلتا ہوں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ میں ہمیشہ اسی فارمیٹ میں رہوں ، بھارتی وکٹ کیپر رشبھ پنت سمیت کئی وکٹ کیپرز تینوں فارمیٹ میں تیز کھیلنے کی وجہ سے جانے جاتے ہیں، ایڈم گلکرسٹ بھی ماضی میں ہر فارمیٹ میں تیز کھیلتے تھے۔
محمد حارث نے کہا کہ ویسے وہ انگلینڈ کے جوز بٹلر سے بہت متاثر ہیں اور ان ہی کو دیکھتے ہیں اور ان سے بیٹنگ کی باریکیاں سیکھتے ہیں۔
محمد حارث نے وکٹ کیپنگ کے شعبے میں آٹو میٹک چوائس محمد رضوان اور دیگر وکٹ کیپرز کے ساتھ مقابلے کے حوالے سے کہا کہ محمد رضوان مجھے بہت متحرک رکھتے ہیں ، سپورٹ کرتے ہیں، جب میں زیرو پر آؤٹ ہو جاؤں اور اننگز اچھی نہ ہو تو وہ میرے کمرے میں آ جاتے ہیں اورسپورٹ کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کے پی کے میں بھی انہوں نے مجھے بہت موقع دیا، کیپرز میں مقابلہ رہتا ہے اسی لیے اب میں اچھا فیلڈر بننے کے لیے محنت کر رہا ہوں تاکہ مجھے بیٹر کی حیثیت سے بھی کھلایا جائے تو میں خود کو اچھا فیلڈر بھی ثابت کروں اس کے لیے میں بہت پریکٹس کر رہا ہوں۔
محمد حارث کا ماننا ہے کہ پاکستان کے فاسٹ بولرز دنیا کے بہترین فاسٹ بولرز ہیں، نیٹ پریکٹس میں قومی بولرز کو کھیلنے کی وجہ سے اپوزیشن کے بولرز کو کھیلنے میں آسانی ہوتی ہے، خاص طوپر ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں مجھے اپنے بولرز کو کھیلنے کی وجہ سے بہت فائدہ ہوا۔