news
English

عاقب جاوید نے شعیب اختر کی تنقید کا بھرپورجواب دیدیا

عاقب جاوید نے کہا کہ ایک ٹی وی تجزیہ کار کے طور پر کسی کا رائے دینا درست ہے

عاقب جاوید نے شعیب اختر کی تنقید کا بھرپورجواب دیدیا فوٹو: فائل

عاقب جاوید نے شعیب اختر کی تنقید کا بھرپور جواب دے دیا، لاہور قلندرز کے کوچ کا کہنا ہے کہ تکنیکی مسائل پر بات درست مگر کوچنگ کا کوئی تجربہ نہ رکھنے والے پیسر کی بات میں وزن نہیں ہوسکتا۔

پاکستان کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ www.cricketpakistan.com.pkکے پروگرام ’’کرکٹ کارنر ود سلیم خالق‘‘ میں گفتگوکرتے ہوئے عاقب جاوید نے کہا کہ ایک ٹی وی تجزیہ کار کے طور پر کسی کا رائے دینا درست ہے،اگر کوئی پرفارم نہیں کررہا تو انھیں تنقید بھی کرنا چاہیے، یہ ماہرین کا کام ہے،مگر شعیب اختر کا کہنا بڑا عجیب ہے کہ اگر وہ کوچ ہوتے تو لاہور قلندرز اب تک 2ٹائٹل جیت چکے ہوتے،اگر کسی بڑے کوچ نے میدان میں 10یا 20سال گزارے اور کئی ٹائٹلز جیتے ہوں تو اس کی بات میں وزن بھی ہوگا، مگر شعیب اختر کا اس طرح کی بات کرنا نہیں بنتا، کچھ لوگ سوشل میڈیا پر تبصرے کرکے مجھے فارغ کرانے کی کوشش کرتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ جب ہم نے 6میں سے 5میچزجیتے تو سب کہہ رہے تھے کہ لاہور قلندرز کی بولنگ شاندار اور بیٹنگ میں بہت آپشنز موجود ہیں،اس وقت کوئی نہیں کہتا تھا کہ یہ سب کچھ عاقب جاوید کی وجہ سے ہے،اگر بولرز یا بیٹسمین پرفارم نہیں کرتے تو کوچ پر غلط ٹیم کھلانے کے الزامات شروع ہوجاتے ہیں،انھوں نے کہا کہ تکنیکی مسائل پر بات کرنا چاہیے۔ اگر کسی نے زندگی میں وہ کام خود کبھی نہیں کیا تو اس کے بارے میں تبصرہ کس طرح کرسکتا ہے، باہر سے بیٹھ کر تو ہر کام آسان لگتا ہے۔

لاہور قلندرز کے ہیڈ کوچ نے کہا کہ پرستاروں کو مایوسی ہوئی مگر دنیا بھر کی لیگز میں کئی بڑی ٹیمیں کبھی توقعات کے مطابق پرفارم یا ٹائٹل نہیں جیت پاتیں، مالکان نے فرنچائزز پر کروڑوں روپے خرچ کیے ہوتے ہیں،ایسے ہی کسی کو ان کی کمان نہیں سونپ سکتے،رائل چیلنجرز بنگلور، کنگز الیون پنجاب آئی پی ایل ٹائٹل نہیں جیت پائیں،دہلی نے تو اپنا نام بھی بدل کر دیکھ لیا،پی ایس ایل6میں ہم رن ریٹ کی وجہ سے باہر ہوگئے، ٹاپ آرڈر بیٹنگ کی وجہ سے شکستوں کا سامنا کرنا پڑا،کسی ایک نے بھی ففٹی اسکور نہیں کی،فخرزمان، محمد حفیظ، بین ڈنک اور سہیل اختر کوئی بھی پرفارم نہیں کرسکا، اگر ٹاپ آرڈر اچھا کھیلتی تو ٹم ڈیوڈ، راشد خان اور جیمز فالکنر کی سپورٹ سے باآسانی میچز جیت جاتے، ہم جس انداز میں کھیلے اس کے تحت پلے آف مرحلے تک رسائی بنتی ہی نہیں تھی۔

عاقب جاوید نے کہا کہ اگر سب کی اوسط ہی 16تھی تو صرف اکیلے سہیل اختر پر ملبہ ڈالنا درست نہیں،وہ اب بھی پی ایس ایل کے کامیاب ترین کپتان ہیں۔

سرفرازسے تکرار،شاہین نے کچھ غلط نہیں کیا تھا

عاقب جاوید نے کہا ہے کہ سرفراز احمد سے تکرار کے معاملے میں شاہین شاہ آفریدی نے کچھ غلط نہیں کیا تھا،فاسٹ بولرز کے ایسے انداز قدرتی ہوتے ہیں، اگر باؤنسر کسی بیٹسمین کے ہیلمٹ پر لگے تو بولنگ مارک کی جانب جانے والے بولر کو آپ معذرت کا نہیں کہہ سکتے،امپائرز اور میچ ریفری نے بھی شاہین پر غیر ضروری دباؤ ڈالا،میں نے علیم ڈار سے بات کی تھی کہ سرفراز احمد وکٹوں کے پیچھے ہوں تو بیٹسمینوں کو کس کیفیت سے گزرنا پڑتا ہے،میں شاہین سے بات کروں گا مگر آپ کو سرفرازسے بھی بات کرنا چاہیے،اگر کوئی کیمروں کے سامنے کسی کیلیے غلط الفاظ استعمال کرے تو کیا اس کیلیے کوئی ضابطہ اخلاق نہیں ہے،ان دونوں کے درمیان ماضی میں کوئی رنجش نہیں رہی، میرے خیال میں جارحیت ایک حد تک ہونا چاہیے۔

پاکستان ٹیم کے لیے دورئہ انگلینڈ سخت امتحان ثابت ہوگا

عاقب جاوید نے کہا ہے کہ پاکستان ٹیم کیلیے دورئہ انگلینڈ سخت امتحان ثابت ہوگا،مینجمنٹ کو اندازہ ہی نہیں کہ کسے کھلانا اور کسے باہر بٹھانا ہے،کئی کھلاڑیوں کی سلیکشن سمجھ سے بالاتر ہے۔

انھوں نے کہا کہ4اوپنرز کس لیے ساتھ لے کر گئے ہیں،بابر اعظم رنز بنا رہے ہیں،فخرزمان کی کارکردگی بھی اچھی ہے، محمد رضوان زندگی کی بہترین فارم میں ہیں، ان کے ساتھ شرجیل خان کو بھی منتخب کرلیا، فخرزمان کو مڈل آرڈر میں کھیلنا پڑا،ہر پوزیشن کیلیے موزوں بیٹسمین ہونا چاہیے، انگلینڈ میں بڑا عجیب بیٹنگ آرڈر دیکھنے کو ملے گا،اگر کسی ٹاپ آرڈر بیٹسمین کو نچلے نمبر پر کھلائیں اور اس کی کارکردگی توقعات کے مطابق نہ ہو تو الزام نہیں دے سکتے، ایسا لگتا ہے کہ ٹیم تعمیر نو سے گزر رہی ہے، اس کمبی نیشن کے ساتھ انگلینڈ کو اسی کی سرزمین پر ہرانا بہت مشکل ہوگا۔