اظہر علی کہتے ہیں کہ میں یہ تو نہیں کہہ سکتا کہ پاکستان یا آسٹریلیا میں سے کس پر دباؤ زیادہ ہوگا
سینئر بیٹسمین اظہر علی نے تسلیم کیا ہے کہ دوسرے ٹیسٹ میں آسٹریلیا کو شکست دینے کا دباؤ پاکستان پر ہوگا تاہم میدان میں فتح کا مقصد لے کر اتریں گے۔
اظہر علی کہتے ہیں کہ میں یہ تو نہیں کہہ سکتا کہ پاکستان یا آسٹریلیا میں سے کس پر دباؤ زیادہ ہوگا مگر چونکہ ہم ہوم سائیڈ ہیں اس لیے لوگ ہم سے فتح کی امیدیں باندھے ہوئے ہیں اس چیز کا دباؤ تو بہرحال ہوگا۔
اظہر کا کہنا تھا کہ جیسا کہا جاتا ہے کہ یہ کنڈیشنز ہمارے لیے موزوں ہیں اس لیے ہمیں ان سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے، ہر میچ میں دباؤ مختلف نوعیت کا ہوتا ہے، یہ ایک فیصلہ کن میچ ہے۔ ہوم ٹیم ہونے کے ناطے ہمیں اس میں کامیابی حاصل کرنا ہے، وہ اسی سوچ کے ساتھ ہی میدان میں اتریں گے، ہم مثبت کرکے کھیلیں گے اور امید کرتے ہیں کہ نتیجہ ہمارے ہی حق میں برآمد ہوگا۔
واضح رہے کہ امام الحق کے انجرڈ ہونے کی وجہ سے دوسرے ٹیسٹ میں پاکستان کی جانب سے ایک تبدیلی ہوگی، اظہر کو بطور اوپنر کھلانے یا پھر فخر زمان کو میدان میں اتارنے کا آپشن موجود ہے، اظہر کسی بھی پوزیشن پر کھیلنے کو تیار ہیں، وہ کہتے ہیں کہ پاکستان کے لیے کھیلتے ہوئے کسی بھی چیز کیلیے تیار رہنا چاہیے، میں ہمیشہ اس بات پر یقین رکھتا ہوں کہ جوفیصلہ مینجمنٹ یا کپتان کرے میں اس پر عمل کروں۔
دبئی ٹیسٹ کے حوالے سے اظہر کا کہنا تھا کہ میں یہ تو نہیں کہتا کہ ہمارے دل ٹوٹ گئے ہیں تاہم یہ درست ہے کہ کافی مایوسی ہوئی ہے، پورے میچ پر ہمارا کنٹرول تھا اور پھر بھی ہم نہیں جیت پائے یہ بدقسمتی کی بات ہے تاہم اس کا کریڈٹ آسٹریلوی ٹیم کو بھی جاتا ہے جنھوں نے بھرپور فائٹ کی۔
اس وقت خود اظہر علی کی اپنی فارم تشویش کا باعث بنی ہوئی ہے انھوں نے گذشتہ 4 ٹیسٹ میچز میں مجموعی طور پر صرف 95 رنز ہی بنائے ہیں تاہم وہ کہتے ہیں کہ بیٹسمین ہمیشہ ہی رنز اسکور کرنا چاہتے اور جب ایسا نہیں ہوتا تو پھر برا بھی محسوس ہوتا ہے مگر اس سے زیادہ اہم بات یہ ہے کہ آپ اپنی توجہ مرکوز اور اس بات پر یقین رکھیں کہ آپ نے ایک اچھی اننگز کھیلی تو پھر چیز بہتر ہونا شروع ہوجائیں گی۔