بورڈ نے واجب الادا رقم کی ادائیگی اور نقصانات کے ازالے کیلیے عدالت سے رجوع کرنے کا بھی عندیہ دیا تھا
پی سی بی نے پی ایس ایل کی ایک نادہندہ کمپنی سے معاہدہ ختم کرنے کے بعد خاموشی سے رائٹس دوبارہ اسی کو سونپ دیے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے 2019 میں پی ایس ایل کے وائرلیس موبائل ٹیلی فونی اینڈ ایس ایم رائٹس،ڈیجیٹل کلپس رائٹس،فینٹسی لیگ پلیٹ فارم اور ایپ ڈیولپمنٹ رائٹس کیلیے خلیف ٹیکنالوجیز سے تین سالہ معاہدہ کیا تھا مگر معاملات اچھے انداز میں نہ چل سکے۔
23 نومبر 2020کو جاری کردہ پریس ریلیز میں پی سی بی کا کہنا تھا کہ کئی خلاف ورزیوں کے سبب خلیف ٹیکنالوجیز کا معاہدہ ختم کر دیا گیا ہے، اس میں رائٹس فیس کی عدم ادائیگی اورکئی بار یاد دہانی کے باوجود پیمنٹ سیکیورٹیز جمع نہ کرانا وجہ بیان کی گئی۔
بورڈ نے واجب الادا رقم کی ادائیگی اور نقصانات کے ازالے کیلیے عدالت سے رجوع کرنے کا بھی عندیہ دیا تھا، اس وقت کرک ان جف نامی ویب سائٹ پر پی ایس ایل کی چیزیں آتی تھیں،تب کی میڈیا رپورٹس کے مطابق مبینہ طور پر خلیف ٹیکنالوجیز دیوالیہ ہو گئی تھی، حیران کن طور پر رواں برس پی ایس ایل کے مذکورہ حقوق دوبارہ خلیف ٹیکنالوجیز کو دے دیے گئے،اس نے پی ایس ایل کے لیے کرک وک نامی ویب سائٹ اور موبائل ایپ کا پلیٹ فارم استعمال کیا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ کرک ان جف اب اتنی فعال نہیں البتہ وہ کرک وک کی ٹویٹر وغیرہ پر بھرپور پروموشن کرتی ہے، اس حوالے سے سوال یہ اٹھتے ہیں کہ ایک ایسی کمپنی جس کو بورڈ نے عدالت تک لے جانے کی دھمکی دی اس کے ساتھ دوبارہ معاہدہ کیسے کر لیا گیا؟معاہدہ منسوخ کرنے کا پریس ریلیز میں بھی ذکر تھا کیا نئے معاہدے سے قبل کوئی ٹینڈر جاری کیا گیا؟ کیا ایسی کمپنی بلیک لسٹ نہیں ہو جاتی؟ کیا پی سی بی کو پرانی واجب الادا رقم مل گئی؟
اس حوالے سے رابطے پر بورڈکے ڈائریکٹر میڈیا سمیع الحسن برنی نے کہا کہ معاملہ عدالت جائے بغیر ہی بات چیت کے ذریعے حل کر لیا گیاتھا، انھوں نے متعلقہ ڈپارٹمنٹ سے بات کر کے دیگر سوالات کے جواب منگل کو دینے کا کہاہے۔