news
English

پی ایس ایل کب مکمل کرائیں ؟ نئی تاریخوں پر غور شروع

پی سی بی اور پی ایس ایل فرنچائز اونرزکا ورچوئل اجلاس گذشتہ روز منعقد ہوا

پی ایس ایل کب مکمل کرائیں ؟ نئی تاریخوں پر غور شروع فوٹو: پی سی بی

پی ایس ایل 6کب مکمل کرائیں؟ نئی تاریخوں پرغورشروع ہو گیا جب کہ گذشتہ روزپی سی بی حکام اور فرنچائز مالکان کی اہم میٹنگ ہوئی۔

پی سی بی اور پی ایس ایل فرنچائز اونرزکا ورچوئل اجلاس گذشتہ روز منعقد ہوا، چیئرمین احسان مانی کے ساتھ سی ای او وسیم خان، سی او او سلمان نصیر اورکمرشل ڈائریکٹر بابر حامد بورڈ کی جانب سے شریک ہوئے، فرنچائزز کی نمائندگی تمام 6 ٹیم مالکان نے کی۔

ذرائع نے بتایا کہ احسان مانی  میٹنگ کے دوران بیک فٹ پر دکھائی دیے اور ان کا رویہ دوستانہ رہا، بعض مواقع پر دیگر آفیشلز نے فرنچائزز کی جانب سے بائیو ببل کی خلاف ورزیوں وغیرہ پر توجہ مبذول کرانا چاہی مگر چیئرمین نے انھیں ٹوکتے ہوئے صرف بقیہ میچز پر بات کرنے کا کہا۔

ان کا کہنا تھا کہ ابھی ایک دوسرے پر الزام تراشی کا وقت نہیں، سب سے پہلے  ایونٹ کو مکمل کرانے کا سوچیں، اس حوالے سے رواں ماہ کے تیسرے ہفتے کی تجویز سامنے آئی، مگر یہ زیادہ قابل عمل نہیں لگتی کیونکہ پاکستان ٹیم کو جنوبی افریقہ  بھی جانا ہے جہاں 2 اپریل کو پہلا ون ڈے ہوگا۔

وسیم خان نے بھی یہی کہا کہ جلد بازی کا کوئی فائدہ نہیں کیونکہ غیرملکی کمپنی کو بائیو سیکیور ماحول کی تیاری کیلیے وقت بھی تو دینا پڑے گا،30 مئی کو آئی پی ایل فائنل کے بعد جون میں انعقاد پر بات ہوئی جبکہ ستمبر کا آپشن بھی زیرغور آیا، اب جمعے یا  ہفتے کو اگلے اجلاس میں کرکٹ بورڈ فرنچائزز کے سامنے حتمی تجاویز پیش کرے گا۔

میٹنگ میں ٹیم مالکان نے چیئرمین سے شکایت کی کہ بورڈ کے ساتھ رابطے کا فقدان ہے، اہم معاملات پر ہم سے مشاورت بھی نہیں ہوتی، احسان مانی نے انھیں یقین دلایا کہ آئندہ ایسا نہیں ہوگا۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ لیگ کے معاملات میں مزید بہتری آنی چاہیے ایونٹ کی تکمیل پر اس حوالے سے بھی بات کریں گے، پی سی بی اور فرنچائزز دونوں کی یہی خواہش ہے کہ پی ایس ایل ترقی کرے اور اس کیلیے ہمیں مل کر کام کرنا ہوگا، ٹیم اونرز نے بائیو ببل  کی خامیوں اور کیسز کے باوجود آئسولیشن میں تاخیر سے بھی چیئرمین بورڈ کو آگاہ کیا جنھوں نے اب غلطیاں نہ دہرانے کا عزم ظاہر کیا۔

میٹنگ میں طے پایا کہ  بقیہ میچز کا انعقاد اسی شہر میں کیا جائے گا جہاں مکمل ہوٹل دستیاب ہو تاکہ  غیرمتعلقہ افراد کی موجودگی سے بائیو ببل متاثر ہونے کا خدشہ باقی نہ رہے۔