سیریز برابر کرنے کی امیدیں بھی کم ہو جائیں گی، برسات کے امکانات سے قطع نظر کرکٹرز کی بھرپور مشقیں
ساؤتھمپٹن میں سیاہ بادل گرین کیپس کا دل دہلانے لگے، پہلے روز ہی طوفانی بارش استقبال کرے گی جب کہ ہفتے کے سوا تمام دنوں میں موسم کی مداخلت جاری رہنے کا امکان ہے۔
اولڈ ٹریفورڈ میں پاکستان ٹیم نے پہلی اننگز میں 107 رنز کی برتری حاصل کی، پھر 277 کے ہدف کا تعاقب کرنے والی انگلش الیون کی 5 وکٹیں 117رنز کے سفر میں گرانے کے باوجود ناکام ہوئی، چھٹی وکٹ کیلیے ووکس اور جوز بٹلر کی شراکت نے ٹیم کو فتح سے محروم کردیا، دوسرا ٹیسٹ جمعرات سے ساؤتھمپٹن میں شروع ہوگا۔
پاکستان کیلیے سیریز میں کم بیک کرنے کا موقع ہے لیکن اس مہم میں موسم بہت بڑی رکاوٹ نظر آرہا ہے، میچ کے پہلے روز ہی طوفانی بارش کی پیشگوئی کردی گئی، دوسرے دن بھی بادلوں کے برسنے کا قوی امکان ہے، میچ کے اگلے تین دنوں میں ہفتے کے سوا رم جھم اور موسم کی مداخلت جاری رہے گی۔
اس دوران اگر کھیل بار بار رکتا رہا تو پہلے ہی اعتماد سے عاری نظر آنے والی پاکستانی بیٹنگ کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا، اس طرح کی صورتحال میں پیدا ہونے والے مسائل کا ذکر شان مسعود نے اولڈ ٹریفورڈ میں بار بار کھیل رکنے پر کیا تھا،اسی کے ساتھ میچ میں زیادہ وقت ضائع ہوا تو سیریز برابر کرنے کوششوں کو بھی زک پہنچے گی۔
دوسری جانب موسم کی مداخلت سے قطع نظر پاکستانی کرکٹرز نے نئے وینیو ایجز باؤل اسٹیڈیم میں مشقوں کا آغاز کر دیا،اس مقصد کیلیے بیک وقت 4نیٹس میں پریکٹس کی گئی۔
بیٹنگ کوچ یونس خان نے ٹاپ آرڈر پر خصوصی توجہ دی، انھوں نے پہلے میچ میں بڑی اننگز نہ کھیلنے والے عابد علی کو مشورے دیے، شان مسعود نے بھی نئی گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے طویل سیشن کیا،کپتان اظہر علی، اسد شفیق اور بابر اعظم نے پہلے پیسرز پھر اسپنرز کو کھیلتے ہوئے اپنی صلاحیتیں نکھارنے کی کوشش کی۔
موقع ملنے کے منتظر فواد عالم بھی خاصے پْر اعتماد انداز میں نیٹ پریکٹس کرتے رہے،محمد رضوان فارم میں واپسی کیلیے سرگرم نظر آئے، شاداب اور ٹیل اینڈرز نے بھی کنڈیشنز سے ہم آہنگی کیلیے کوشش جاری رکھی۔ پیسرز محمد عباس، شاہین شاہ آفریدی اور نسیم شاہ کو بولنگ کوچ وقار یونس نے لائن اور لینتھ سے آگاہ کیا۔
تینوں بولرز نے نئی اور پرانی گیند سے بہتر کارکردگی کیلیے تجربات کیے، اچھی کوشش پر کوچ سے داد بھی ملتی رہی، یاسر شاہ اور شاداب خان کے ساتھ فواد عالم اور شان مسعود نے بھی اسپن بولنگ کا سلسلہ جاری رکھا۔
اسپن بولنگ کوچ مشتاق احمد نے دونوں لیگ اسپنرز کی گگلی بہتر بنانے پر کام کیا، اس سے قبل مہمان کرکٹرز وارم اپ ہوئے، جسمانی استعداد کو بہتر بنانے کیلیے رننگ اور دیگر مشقیں بھی کی گئیں،کوچز نے سلپ سمیت مختلف پوزیشنز پر کیچز کی سخت پریکٹس کرائی،فیلڈ کرنے کے بعد وکٹوں کو نشانہ بنانے کا ٹاسک بھی دیا گیا۔