بابر اعظم اپنے مطالبات بورڈ تک پہنچانے کے بعد والد کا مشورہ مانیں گے۔
’’قیادت میں تبدیلی کا سوچ رہے ہیں‘‘ قومی ٹیم کے ایک سلیکٹر نے بالآخر شاہین آفریدی سے بات کرہی لی۔
شاہین شاہ آفریدی کو قیادت سے ہٹانے کی اطلاعات کئی روز سے زیرگردش ہیں لیکن حیران کن طور پر خود انھیں پی سی بی کے کسی آفیشل یا سلیکٹر نے آگاہ کرنا مناسب نہ سمجھا، البتہ میڈیا میں نشاندہی ہونے کے بعد اب یہ ’’فریضہ‘‘ پورا کر لیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ ایک سلیکٹر نے شاہین سے کہا کہ ’’ہم قومی ٹیم کے کپتان کی تبدیلی کے بارے میں سوچ رہے ہیں‘‘، پیسر نے وجہ پوچھی تو کوئی خاص جواب سامنے نہ آیا بلکہ یہ توجیہ دی گئی کہ بیٹر، بولر سے بہتر کپتان ثابت ہوتا ہے۔
شاہین آفریدی موجودہ صورتحال سے خاصے ناخوش ہیں، انھیں لگتا ہے کہ بغیر کسی وجہ سے نشانہ بنایا جارہا ہے، محض ایک سیریز کی بنیاد پر کپتانی سے ہٹانا ناانصافی ہوگی۔
دوسری جانب بورڈ، بابر اعظم کو ذمہ داری سونپنے کا ذہن بنا چکا ہے لیکن ان کی ’’فرمائشوں‘‘ کا سلسلہ کم نہیں ہو رہا،اس وجہ سے معاملہ تعطل کا شکار نظر آتا ہے، بابراعظم اپنے والد کے مشوروں پر عمل کرتے ہیں، ان کی رائے اس حوالے سے بہت اہمیت کی حامل ثابت ہوگی۔
بعض قریبی شخصیات نے بابراعظم سے یہ بھی کہا ہے کہ اچھی طرح تمام معاملات پر اطمینان کرنے کے بعد ہی عہدہ قبول کریں، یہ نہ ہو کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں نتائج اچھے نہ آئیں تو پھر کپتانی چھین لی جائے لہذا تینوں طرز میں طویل المدتی تقرری کی ہی بات کریں، انھوں نے اپنے مطالبات حکام تک پہنچا دیے ہیں، اب جلد ہی کوئی حتمی فیصلہ سامنے آسکتا ہے۔