پی ایس ایل6 مسائل میں گھری ہوئی ہے
وزارت خارجہ نے پی ایس ایل کو منسوخی سے بچالیا جب کہ میٹنگ میں فرنچائز مالکان کو بتایا گیا کہ ابوظبی کی اعلیٰ حکومتی شخصیات سے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے رابطے نے مسائل حل کرائے۔
پی ایس ایل6 مسائل میں گھری ہوئی ہے، کراچی کے ہوٹل میں بائیو ببل میں کورونا پھیلنے پر ایونٹ کو روکنا پڑا، پھر یکم جون سے بقیہ میچز کرانے کا فیصلہ ہوا تو ملک میں دوبارہ وائرس کا پھیلاؤ بڑھ گیا۔
فرنچائزز کی تجویز پر پی سی بی نے ایونٹ کو یو اے ای منتقل کرنے کا ارادہ کر لیا، وہاں اجازت ملنے میں تاخیرپر پھر مقابلے ملتوی ہوتے دکھائی دینے لگے مگر حکومتی سطح پر رابطے نے اجازت دلائی، ویزے ملنے میں بھی تاخیر ہوئی، اس کے بعد بھی کئی مسائل سامنے آئے جس کی وجہ سے ٹیموں کی ابوظہبی روانگی موخر کرنا پڑی۔
گزشتہ روز سکواڈز لاہور اور کراچی سے چارٹرڈ فلائٹس پر یو اے ای پہنچ گئے، مگر بھارت اور جنوبی افریقہ سے آنے والی چارٹرڈ فلائٹس کو لینڈنگ کی اجازت نہ ملی، فرنچائزز کے ساتھ دوپہر کو میٹنگ میں مختلف آپشنز پر غور ہوا۔
بعض اونرز نے ایونٹ کو پھر ملتوی کرنے کی تجویز دے دی، مگر بورڈ نے ٹیموں کو بھیجنے کا فیصلہ کرتے ہوئے براڈکاسٹ کریو کسی اور ملک سے بلانے کا ارادہ کر لیا،ایسے میں حکومت پاکستان مدد کو آئی، ذرائع کے مطابق شام کو منعقدہ ایک اور زوم میٹنگ میں بورڈ نے فرنچائز اونرز کو مسائل حل ہونے کی نوید سنا دی۔
انھیں بتایا گیا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اعلیٰ اماراتی شخصیات سے رابطہ کر کے جنوبی افریقہ اور بھارت سے آنے والی فلائٹس کو لینڈنگ کی اجازت دلا دی،دونوں ممالک سے جلد سفر شروع ہوگا، فاف ڈوپلیسی سمیت پروٹیز کرکٹرز بھی براڈ کاسٹ کریو کے ساتھ یو اے ای آئیں گے، البتہ دونوں فلائٹس ابوظبی کے بجائے کسی اور اماراتی شہر میں لینڈ کریں گی،کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کپتان سرفراز احمد سمیت 25 کرکٹرز و آفیشلز کو بھی جلد ویزے جاری کر دیے جائیں گے، جس کے بعد یہ سب چارٹرڈ فلائٹ سے ابوظہبی جائیں گے۔
فرنچائز اونرز کو بتایا گیا کہ اماراتی حکومت نے پی ایس ایل ابوظبی میں کرانے کی اجازت دی ہے لہذا اسے دبئی یا شارجہ منتقل نہیں کیا جا سکتا تھا، مکمل ہوٹل کی دستیابی و دیگر مسائل کو جواز بنا کردوپہر کی میٹنگ میں ہی پاکستان میں ایونٹ مکمل کرنے کی تجویز مسترد کر دی گئی تھی۔