news
English

پاکستانی ٹیم متحد ہے، ہمارا آپس میں کوئی مسئلہ نہیں، شاہین آفریدی

شاہین آفریدی نے زور دے کر کہا کہ ان کا بنیادی مقصد اتحاد کے ساتھ کھیلنا اور کسی بھی طرح کے اندرونی تنازعات سے بچنا ہے جو ان کی کارکردگی کو متاثر کر سکتے ہیں۔

پاکستانی ٹیم متحد ہے، ہمارا آپس میں کوئی مسئلہ نہیں، شاہین آفریدی

قومی ٹیم کے فاسٹ بولر شاہین آفریدی نے پاکستانی کرکٹ ٹیم میں اتحاد کے مسائل پر کھل کر اظہارِخیال کردیا۔ کہتے ہیں کہ ان کا بنیادی مقصد اتحاد کے ساتھ کھیلنا اور کسی بھی طرح کے اندرونی تنازعات سے بچنا ہے جو ان کی کارکردگی کو متاثر کرسکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹیم متحد ہے، ہمارا آپس میں کوئی مسئلہ نہیں۔ 
تفصیلات کے مطابق قومی ٹیم کے پیسر شاہین شاہ آفریدی کا کہنا ہے کہ امریکا اور ویسٹ انڈیز میں ہونے والے آئی سی سی مینز ٹی20 ورلڈکپ میں پاکستان کو فاتح دیکھنا چاہتے ہیں۔
 
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) سے پوڈ کاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں اس وقت مکمل فٹ ہوں اور ٹی20 ورلڈکپ کیلئے پوری طرح تیار ہوں جبکہ قوم کو اچھے نتائج دینے کیلئے پُرعزم ہوں، ہم بھی لوگوں کو یہ کہہ کہہ کر تھک گئے ہیں کہ ورلڈکپ جیتیں گے لیکن انشاء اللہ اس مرتبہ یہ کرکے دکھائیں گے۔،، 
شاہین آفریدی نے پاکستانی کرکٹ ٹیم کے نئے ہیڈ کوچ گیری کرسٹن کے ساتھ ہونے والی اپنی گفتگو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ گیری کرسٹن نے ان سے یہ زبردست بات کہی کہ آپ کی شرٹ کے پیچھے جو نام ہے اس کیلئے نہیں کھیلنا بلکہ شرٹ کے آگے سینے پر جو نام ہے اس کیلئے کھیلنا ہے، یہ نہ صرف موجودہ بلکہ آنے والے کرکٹرز کے لیے بھی بہت اہم پیغام ہے۔ 
انہوں نے کہا کہ یہ وقت کسی بحث کا نہیں ہے بلکہ اصل مقصد کے حصول کا ہے، کوشش کریں گے کہ ٹیم ان سے جو توقعات وابستہ کیے ہوئے ہے اس پر پورا اتریں، قوم ہم سے بہت پیار کرتی ہے اور سب لوگ یہی چاہتے ہیں کہ ہم جیتیں۔،، 
فاسٹ بولر نے کہا کہ 2022 کے ٹی20 ورلڈکپ فائنل میں انجری کے سبب وہ ٹیم کا ساتھ نہ دے پائے جس کا انہیں بے حد افسوس ہے، اسی ٹورنامنٹ میں زمبابوے کے خلاف شکست بھی ان کے لیے انتہائی تکلیف دہ تھی۔  
شاہین آفریدی نے سابق کپتان کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ سرفراز احمد نے کیرئیر کے ابتدائی دنوں میں بڑی رہنمائی کی، خود کو خوش قسمت سمجھتا ہوں کہ اتنے کم عرصے میں پاکستان کی نمائندگی کا موقع ملا۔  
انہوں نے بتایا کہ ان کے بڑے بھائی ریاض آفریدی نے جو خود بھی ٹیسٹ کرکٹر رہ چکے ہیں ان کی کوچنگ میں اہم کردار ادا کیا ہے، وہ پیار کرنے والے بھائی لیکن سخت کوچ ہیں جبکہ ایک اور بھائی نے انہیں کرکٹر بنانے کیلئے اپنی کرکٹ چھوڑدی تھی۔،،
خیال رہے کہ پاکستانی ٹیم 22 مئی سے انگلینڈ کے خلاف چار میچوں کی سیریز کھیلے گی اور 6 جون کو امریکا سے اپنی ورلڈ کپ مہم کا آغاز کرنے کے لیے انگلینڈ سے ہی امریکا روانہ ہو جائے گی۔