گرین شرٹس ایشیائی کنڈیشنز سے آگاہ ہیں مگر انہیں بھارت میں کوئی میچ کھیلے طویل عرصہ گزر چکا ہے، سابق بھارتی کرکٹر۔
سابق بھارتی کرکٹر سری کانت کا کہنا ہے کہ بھارت میں کھیلنے کا تجربہ نہ ہونے کی وجہ سے پاکستانی ٹیم کو ورلڈکپ کے میچز میں مشکل پیش آئے گی۔
سابق بھارتی کرکٹر سری کانت نے کہا کہ میں گرین شرٹس کی صلاحیتوں کو نظر انداز نہیں کررہا مگر دیکھنا ہوگا کہ کیسی ٹیم منتخب کی جاتی ہے، یہاں گزشتہ میگا ایونٹ میں پاکستان نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سیمی فائنل میں جگہ بنائی تھی، گرین شرٹس ایشیائی کنڈیشنز سے آگاہ ہیں مگر ان کو بھارت میں کوئی میچ کھیلے طویل عرصہ گزر چکا ہے، اس کی وجہ سے مسائل ہوسکتے ہیں۔
یاد رہے کہ ورلڈکپ 2011کے بعد پاکستانی ٹیم نے اگلے سال وائٹ بال سیریز کھیلی،پھر ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ 2016میں شرکت کے لیے بھارت آئی، اس کے بعد پڑوسی ملک کا کوئی دورہ ہی ممکن نہیں ہوسکا۔
بھارتی سرزمین پر میگا ایونٹ کا آغاز 5 اکتوبر سے شروع ہوگا، پاکستان ورلڈکپ میں اپنے سفر کا آغاز 6 اکتوبر کو حیدر آباد میں کوالیفائر ون کے خلاف میچ سے کرے گا۔
شیڈول کے مطابق 12 اکتوبر کو پاکستان کا سامنا کوالیفائر ٹو سے ہوگا جبکہ روایتی حریف پاکستان اور بھارت کے درمیان مقابلہ 15 اکتوبر کو احمد آباد کے نریندر مودی کرکٹ اسٹیڈیم میں ہوگا۔
پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان میچ 20 اکتوبر کو بنگلورو میں رکھا گیا ہے، 23 اکتوبر کو پاکستان اور افغانستان کی ٹیمیں چنائی میں آمنے سامنے ہوں گی۔ قومی ٹیم 27 اکتوبر کو جنوبی افریقہ جبکہ 31 اکتوبر کو بنگلہ دیش کے مدمقابل آئے گی۔
گرین شرٹس کا 5 نومبر کو بنگلورو میں پاکستان اور نیوزی لینڈ کی ٹیموں کا جوڑ پڑے گا جبکہ 12 نومبر کو قومی ٹیم انگلینڈ کے خلاف کولکتہ کے میدان میں اُترے گی۔
واضح رہے کہ ورلڈکپ کا پہلا سیمی فائنل ممبئی، دوسرا کولکتہ میں ہوگا، فائنل 19 نومبر کو احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔