کشمیر لیگ میں مظفرآباد ٹائیگرز کی نمائندگی کے لیے بے چین ہوں،پیسر
سہیل تنویر نے پاکستانی بولرز کو زیادہ فرسٹ کلاس میچز کھیلنے کا مشورہ دے دیا، ان کے مطابق اس سے ون ڈے اور ٹیسٹ میں کارکردگی بہتر ہو گی، وہ پاکستان ٹیم میں آل راؤنڈر کی خالی جگہ پر نگاہیں مرکوز کیے ہوئے ہیں۔
پاکستان کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ www.cricketpakistan.com.pk کے پروگرام ’’کرکٹ کارنر ود سلیم خالق‘‘ میں سہیل تنویر نے کہا کہ پاکستانی ٹیم میں شامل بولرز کوزیادہ فرسٹ کلاس میچز کھیلنے کی ضرورت ہے، وہ ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلنے کی وجہ سے کنڈیشنز کو بہتر سمجھتے ہوئے ایڈجسٹ کر لیتے ہیں، مگر ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی کی تیاریاں کافی نہیں ہوتیں،اس کیلیے چار روزہ ڈومیسٹک میچز کھیلنے چاہئیں، میں گلی کرکٹ سے منظرعام پر آیا تھا، زیادہ چار روزہ کرکٹ کھیلنے اور طویل اسپیل کرنے سے ہی بولنگ کی سمجھ بوجھ بڑھی۔
انھوں نے کہا کہ میں پاکستان ٹیم میں آل راؤنڈر کی خالی جگہ پر نگاہیں مرکوز کیے ہوئے ہوں،اس کے لیے کے پی ایل میں بیٹ اور بال کے ساتھ فارم کو برقرار رکھوں گا،پی ایس ایل6میں ملتان سلطانز کی جانب سے مجھے کافی عرصے بعد ساتویں نمبر پر بیٹنگ کا موقع ملا، میں نے اس دوران اپنی ٹیم کیلیے بعض کارآمد اننگز کھیلیں اور خوشدل شاہ کے ساتھ اچھی شراکتیں بنائیں۔
سہیل تنویر نے کہا کہ کشمیرپریمیئر لیگ مقامی کھلاڑیوں کو دنیا کے سامنے اپنا ٹیلنٹ دکھانے کا بہترین موقع ہے، میں نے کافی کشمیری نوجوانوں کو راولپنڈی، اسلام آباد آ کر کرکٹ کھیلتے دیکھا اور جانتا ہوں کہ ان میں بہت ٹیلنٹ موجود ہے،میں مظفرآباد ٹائیگرز کی نمائندگی کیلیے بے چین ہوں، مجھے امید ہے کے پی ایل میں ہماری ٹیم اچھا کھیل پیش کرے گی۔
انھوں نے کہا کہ مجھے کشمیریوں کیلیے بھی بڑی خوشی محسوس ہو رہی ہے کیونکہ انھیں بھی صحتمندانہ اسپورٹس سرگرمیاں دیکھنے کا موقع ملے گا،مظفرآباد مستقبل میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے لیے بھی اہم وینیو بن سکتا ہے، ابھی انٹرنیشنل میچز تو نہیں ہو سکتے لیکن خاص طور پر جب گرم موسم میں دیگر مقامات پر کھیلنا مشکل ہوجاتا ہے تب کشمیر میں پاکستان ٹیم کا کیمپ وغیرہ لگایا جا سکتا ہے۔