news
English

اکانومی کلاس میں شاہینز کا سفر مہنگا پڑ گیا

ذرائع کے مطابق ٹیم کو چارٹرڈ کے بجائے عام کمرشل فلائٹ سے بھیجنے کو ہی اس کا سبب قرار دیا جا رہا ہے

اکانومی کلاس میں شاہینز کا سفر مہنگا پڑ گیا فوٹو: پی سی بی

کراچی: اکانومی کلاس میں شاہینز کا سفرپاکستان ٹیم کو مہنگا پڑ گیا جب کہ وائرس وہیں سے لگنے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

پی سی بی اورکیوی کرکٹ حکام اس مسٹری کو حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ پاکستان سے کلیئر کرکٹرز نیوزی لینڈ میں کیسے کورونا میں مبتلا پائے گئے۔

ذرائع کے مطابق ٹیم کو چارٹرڈ کے بجائے عام کمرشل فلائٹ سے بھیجنے کو ہی اس کا سبب قرار دیا جا رہا ہے،گوکہ شاہینز اسکواڈ کا الگ اعلان نہیں ہوا مگرزیادہ تر نوجوان کرکٹرز اسی کا حصہ ہیں، انھوں نے اکانومی اورسینئر اسکواڈ کے ارکان نے بزنس کلاس میں سفر کیا۔

اکانومی کلاس میں عام مسافر بھی تھے البتہ بزنس کلاس میں پاکستانی کرکٹرز اور شاہینز کے کوچ اعجاز احمد ہی موجود رہے،شاہینز کے کرکٹرز ایئرپورٹ لاؤنجز میں  سینئر ٹیم کے ساتھ بھی رہے، ان میں سے 2 کا نتیجہ مثبت آیا، یہی خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ انھوں نے ہی وائرس دیگر 4 کرکٹرز میں منتقل کیا۔

اب گذشتہ  روز دوسرا ٹیسٹ ہوا جس کے بارے میں نیوزی لینڈ کے حکام پہلے ہی خدشہ ظاہرکر رہے ہیں کہ آپس میں میل ملاقات کی وجہ سے مزید مثبت نتائج سامنے آ سکتے ہیں، اس سے کھلاڑی ذہنی دباؤ کا شکار ہیں، وہ پہلے ہی الگ تھلگ چھوٹے چھوٹے کمروں میں بند ہیں۔

مثبت ٹیسٹ کے حامل کرکٹرز کو تو الگ بلاک میں آئسولیٹ کر دیا گیا تھا، اس ہوٹل میں مزید افراد کو بھی قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔ اگر ہفتے کو نتائج منفی آئے تو منتظمین پاکستانی کرکٹرز کو گروپس میں ٹریننگ کی اجازت دینے پر غور کر سکتے ہیں۔

دوسری جانب کورونا کے شکار کرکٹرز کی فہرست  جمعرات کو سوشل میڈیا پر سامنے آ گئی تھی اس پر ٹیم مینجمنٹ نے اسکواڈ کے ارکان سے ناراضی کا اظہار بھی کیا ہے۔