جنوری کے شروع سے آسٹریلوی کھلاڑیوں کے ویزوں پر عملدرآمد ہونے کے باوجود، عثمان خواجہ اپنی ٹیم کے واحد رکن ہیں جنہیں بروقت منظوری نہیں مل سکی۔
آسٹریلوی کرکٹر عثمان خواجہ کا کہنا ہے کہ وہ ویزا مسائل کے باعث ابھی تک بھارت نہیں جاسکے۔ ان کی سفری دستاویز اگر منظور ہوجاتی ہیں تو وہ جمعرات کو میلبورن سے بنگلورو کے لیے روانہ ہونگے۔ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب عثمان خواجہ کو بھارت کے سفر میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا ہو، 2011 میں بھی انہیں اسی طرح کے مسائل کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ عثمان خواجہ آسٹریلیا کے مایہ ناز بلے باز اور سال کے بہترین ٹیسٹ کھلاڑی کے ایوارڈ کے فاتح کے طور پر بھارت کا دورہ کرنے والے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ تاخیر کے باوجود اپنے کھیل کو جاری رکھنے اور فخر کے ساتھ آسٹریلیا کی نمائندگی کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
عثمان خواجہ نے اپنے سوشل میڈیا اکائونٹ پر ٹیم کے ہمراہ بھارت نہ جانے کا ذکر کرتے ہوئے لکھا کہ میں ویزے کا انتظار کر رہا ہوں، یہ ایسے ہے جیسے میں ایک مشکل صورتحال میں پھنسا ہوا ہوں۔
رپورٹس کے مطابق آسٹریلوی اسکواڈ منگل کی رات سڈنی سے بھارت کے لیے روانہ ہوا جبکہ عثمان خواجہ کے حوالے سے امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ ہے کہ ان کا ویزا آج کلیئر ہوجائے گا اور وہ آج ہی بھارت روانہ ہوں گے۔ آسٹریلوی میڈیا کے مطابق عثمان خواجہ کو 2011 میں بھی بھارت جانے کے لیے ویزے کا مسئلہ ہوا تھا۔ عثمان خواجہ کو2011 میں چیمپئنز لیگ ٹی 20 ٹورنامنٹ کے لیے بھارت جانا تھا۔
اُس وقت آسٹریلوی حکام نے عثمان خواجہ کے اس مسئلے کو پاکستان سے تعلق ہونے کی وجہ قرار نہیں دیا تھا۔ تاہم سوشل میڈیا میں یہ بازگشت بھی سنائی دے رہی ہے کہ عثمان خواجہ کو پاکستانی نژاد ہونے کی وجہ سے بھارتی ویزے کے حصول م یں مشکلات پیش آتی ہیں۔ عثمان خواجہ نے 2011 میں بھی بھارت کی جانب سے ویزا نہ دینے پر آواز اٹھائی تھی۔
واضح رہے کہ آسٹریلیا نے بھارت میں 4 ٹیسٹ میچز کی سیریز کھیلنی ہے جبکہ آسٹریلیا اور بھارت کے درمیان پہلا ٹیسٹ میچ 9 فروری کو شیڈول ہے۔