گزشتہ سال ہی بطور کپتان مقرر ہونے والے سری لنکن اسپنر نے صرف 10 میچوں میں ٹیم کی قیادت کی۔
ونیندو ہسرنگا نے آئی سی سی ٹی 20 رلڈ کپ سے باہر ہونے کے بعد ٹیم سری لنکا کی ٹی ٹوئنٹی کپتانی چھوڑ دی۔
اسپنر وینندو ہاسارنگا کو گزشتہ سال ہی ٹی 20 ٹیم کا کپتان مقرر کیا گیا تھا، انہوں نے 10 میچوں میں ٹیم کی قیادت کی، حالیہ ٹی 20 ورلڈ کپ میں سری لنکا کی ٹیم صرف ایک میچ میں کامیاب ہوسکی تھی اور گروپ مرحلے سے ہی باہر ہوگئی تھی۔
سری لنکن کرکٹ ٹیم نے ٹی ٹوئنٹی عالمی کپ کے گروپ اسٹیج میں کافی خراب کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا اور بنگلہ دیش سے بھی ہارنے کے بعد شوپیس ایونٹ کے سپر ایٹ مرحلے کیلئے کوالیفائی کرنے میں بھی ناکام رہی تھی۔
سری لنکن کرکٹ بورڈ کے مطابق ٹی 20 کپتان وینندو ہاسارنگا نے اپنے استعفے میں لکھا ہے کہ ان کا کپتانی سے دستبردار ہونا ٹیم کے بہترین مفاد میں ہے جس سے انہیں بطور کھلاڑی اپنی پرفارمنس بہتر کرنے کا موقع ملے گا۔ سری لنکن بورڈ نے تصدیق کی ہے کہ وینندو ہاسارنگا بطور کھلاڑی ٹیم کا اہم حصہ رہیں گے۔
مستعفی ہونے والے کپتان ہسارنگا نے کہا کہ انھوں نے یہ فیصلہ سری لنکا کرکٹ کے بہترین مفاد میں کیا ہے، انھوں نے ٹیم کے ساتھ اپنی وابستگی اور بطور کھلاڑی کردار ادا کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔
استعفیٰ دیتے ہوئے انھوں نے اپنے خط میں کہا کہ ’سری لنکا کے لیے ہمیشہ ایک کھلاڑی کے طور پر میری بہترین کوششیں جاری رہیں گی، میں ہمیشہ کی طرح اپنی ٹیم اور کپتان کی حمایت کے لیے کھڑا رہوں گا۔،،
یاد رہے کہ سری لنکن ٹیم جولائی اور اگست میں بھارت کیخلاف ٹی 20 اور ون ڈے سیریز کھیلے گی۔ دونوں ٹیموں کے درمیان پہلا ٹی 20 انٹرنیشنل 26 جولائی، دوسرا 27 جولائی اور تیسرا ٹی ٹوئنٹی 29 جولائی کو کھیلا جائے گا۔
پہلا ون ڈے یکم اگست، دوسرا 4 اگست اور تیسرا ون ڈے انٹرنیشنل 7 اگست کو شیڈول ہے۔ تینوں ٹی 20 میچز پالی کیلے اسٹیڈیم جبکہ تینوں ون ڈے میچز کولمبو میں کھیلے جائیں گے۔ واضح رہے کہ بھارتی ٹیم 2021 کے بعد پہلی بار سری لنکا کا دورہ کررہی ہے۔ خیال رہے کہ سری لنکن کرکٹ ٹیم کو اس ماہ اپنے ہوم گراؤنڈ پر بھارت کا چینلج درپیش ہے جہاں دونوں ٹیموں کے مابین ٹی ٹوئنٹی اور ون ڈے سیریز کھیلی جائے گی۔
سری لنکن کپتان ونندو ہسارنگا سے قبل ٹیم کے ہیڈ کوچ کرس سلور ووڈ بھی اپنے عہدے سے استعفیٰ دے چکے ہیں۔