news
English

ڈوپ ٹیسٹ مثبت آنے پر احمد شہزاد پر4 ماہ کی پابندی عائد

پاکستان کرکٹ بورڈ نے مثبت ڈوپ ٹیسٹ کا شکار ہونے والے اوپنر احمد شہزاد پر 4 ماہ کی پابندی عائد کردی

ڈوپ ٹیسٹ مثبت آنے پر احمد شہزاد پر4 ماہ کی پابندی عائد PHOTO: AFP

پاکستان کرکٹ بورڈ نے مثبت ڈوپ ٹیسٹ کا شکار ہونے والے اوپنر احمد شہزاد پر 4 ماہ کی پابندی عائد کردی۔

پی سی بی نے مثبت ڈوپ ٹیسٹ کیس میں قومی کرکٹ ٹیم کے اوپننگ بیٹسمین احمد شہزاد پر 4 ماہ کی پابندی عائد کردی ہے اور اس کا اطلاق 10 جولائی 2018 سے ہوگا۔

ڈوپ ٹیسٹ کے لئے احمد شہزاد کا یورین سیمپل رواں سال 3 مئی کو فیصل آباد میں پاکستان کپ ون ڈے ٹورنامنٹ کے دوران لیا گیا تھا، نتیجہ مثبت آنے پر ریویو بورڈ نے بھی تصدیق کردی تھی کہ اوپنر نے ممنوعہ دوا کا استعمال کیا، پی سی بی نے انہیں 10 جولائی کو چارج شیٹ جاری کرتے ہوئے ہر قسم کی کرکٹ سے معطل کرکے جواب طلب کرلیا تھا۔

احمد شہزاد کو بی سیمپل کا ٹیسٹ کرانے کے لئے 18 جولائی تک بورڈ سے رجوع کرنا تھا لیکن انہوں نے اس حوالے سے رابطہ نہیں کیا، پھر اپنا کیس لڑنے کے لئے بطور وکیل بابراعوان کی خدمات حاصل کرلیں۔ بعد ازاں انہوں نے قانونی جنگ نہ لڑنے کا فیصلہ کر لیا تھا۔

بورڈ کا فیصلہ قبول،ڈوپنگ کیس میں سزا ایک سبق ہے، احمد شہزاد

احمد شہزاد نے ڈوپنگ کیس میں سزا کو ایک سبق قرار دے دیا،اوپنر نے کہا کہ میں پی سی بی کے فیصلے کو قبول کرتا ہوں، غلطی سے ممنوعہ دوا استعمال کرلی تھی، ایک تجربہ کار کرکٹر ہونے کے ناطے مجھے اس طرح کی غفلت کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہیے تھا، میں11نومبر کو کرکٹ  میں واپسی کیلیے پُر عزم ہوں۔احمد شہزاد نے کہا کہ پابندی کی سزا نہ صرف میرے بلکہ دیگر ساتھی کرکٹرز کیلیے بھی ایک سبق ہے،میںکم بیک کیلیے پُر عزم اور دعاؤں کا طلبگار ہوں۔

خیال رہے کہ اس سے قبل نومبر 2015میں یاسر شاہ کا آئی سی سی کی جانب سے لیا گیا ڈوپ ٹیسٹ مثبت آیا تھا، لیگ اسپنر یہ ثابت کرنے میں کامیاب ہوگئے تھے کہ انہوں نے غلطی سے اپنی اہلیہ کی بلڈپریشر کی دوا استعمال کرلی تھی، یہ موقف تسلیم کرتے ہوئے انہیں صرف 3 ماہ کے لئے معطل کیا گیا تھا، دوسری صورت میں ان پر 2 سال تک کرکٹ کے دروازے بند ہوسکتے تھے۔