پاکستان اور سری لنکا نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کل مدِ مقابل ہوں گے
پاکستان اور سری لنکا کے درمیان نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں 27 ستمبر سے 3 ون ڈے انٹرنیشنل کی سیریز شروع ہوگی۔ پاکستان میں انٹرنیشنل سطح کی کوئی سیریز چار سال کے بعد منعقد ہورہی ہے۔
2009 میں لاہور میں سری لنکن ٹیم پر ہونے والے حملے کے بعد سے انٹرنیشنل ٹیموں نے پاکستان میں کھیلنے سے انکار کردیا تھا۔ جس کے بعد پاکستان کی میزبانی میں ہونے والے تمام مقابلے یو اے ای میں منعقد کرائے گئے۔
2015 میں زمبابوے پہلی غیرملکی ٹیم تھی جس نے پاکستان میں آکر کھیلنا پسند کیا۔ اس کے بعد پاکستان نے ویسٹ انڈیز، سری لنکا اور ورلڈ الیون کی میزبانی کی۔
27 ستمبر سے شروع ہونے والی سیریز کے انعقاد کو دھچکہ اس وقت لگا جب سری لنکا کے 10 کھلاڑیوں نے سیکورٹی وجوہات کی بنا پر پاکستان آنے سے انکار کردیا۔ تاہم گزشتہ ہفتے پاکستان کی وزارت دفاع کی جانب سے سیکورٹی اقدامات کی یقین دہانی کے بعد سری لنکن کرکٹ بورڈ نے اپنی ٹیم کو پاکستان بھیجنے کا حتمی فیصلہ کیا۔
پاکستان کے حال ہی میں تعینات ہونے والے ہیڈ کوچ مصباح الحق نے بدھ کے روز دنیائے کرکٹ سے اپیل کی تھی کہ پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔ انہوں نےکہا کہ صرف پاکستان میں ہی نہیں بلکہ جس ملک میں بھی کرکٹ کی بحالی کی ضرورت ہو وہاں دنیائے کرکٹ کو اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔
دوسری جانب سری لنکن کپتان لہیرو تھریمانے کا کہنا ہے کہ پاکستان کی جانب سے ان کی ٹیم کو انتہائی درجے کی سیکورٹی دینے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے جو صرف سربراہانِ مملکت کو ہی دی جاتی ہے۔ تاہم انہوں ںے واضح کیا کہ ان کا سارا دھیان سیکورٹی پر نہیں بلکہ کرکٹ پر ہے۔ انہوں نے اپنے اہلخانہ سے بھی کہا ہے کہ انہیں پریشان ہونے کی کوئی ضرورت نہیں۔
سری لنکن ٹیم کے ممکنہ کھلاڑی:
کپتان لہیرو تھریمانے، اویشکا فرنینڈو، دانوشکا گناٹھیلاکا، سدیراسماراوکراما(وکٹ کیپر) اوشادا فرنینڈو، داسن شناکا، انجیلو پریرا، لکشن سنداکن، نوان پردیپ، اسورو اودانا اور کاسون راجیتھا
پاکستانی ٹیم میں شامل ممکنہ کھلاڑی:
امام الحق، فخر زمان، بابر اعظم، حارث سہیل، افتخار احمد، سرفراز احمد (کپتان اور وکٹ کیپر) شاداب خان، عماد وسیم، محمد عامر، وہاب ریاض اور عثمان شنواری