سابق لیگ اسپنر کا کہنا ہے کہ میں نےجان بوجھ کرمیرون ویسٹ فیلڈ کی انوبھٹ سے ملاقات کروائی تھی
کرکٹ کرپشن میں تاحیات پابندی کے شکار سابق پاکستانی لیگ اسپنر دانش کنیریا نے بالآخر سچ بول کر 6 برس بعد اپنی غلطی کا اعتراف کرلیا۔
سابق لیگ اسپنر کا کہنا ہے کہ میں نےجان بوجھ کرمیرون ویسٹ فیلڈ کی انوبھٹ سے ملاقات کروائی تھی۔ ویسٹ فیلڈ کی خواہش تھی کہ وہ زیادہ سے زیادہ مال کمائے، میرا فرض تھا کہ اس کو ایسا کرنے سے روکتا جو میں نے نہیں کیا۔
2012 میں انگلش کرکٹ بورڈ نے کرکٹر ویسٹ فیلڈ کو فکسنگ پر اکسانے کے جرم میں دانش کنیریا پر زندگی بھر کے لیے کرکٹ کے دروازے بند کردیئے تھے۔ دانش کنیریا نے خود کو بے گناہ ثابت کرنے کے لیے کافی واویلا کیا اور انگلش کرکٹ بورڈ کے ساتھ پاکستان کرکٹ بورڈ کو بھی تنقید کا نشانہ بنایاتھا، الجزیرہ ٹی وی کو انٹرویو میں دانش کنیریا نے اپنی شرمندگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ساری عمراس حقیقت کو چھپا کر نہیں رہ سکتا، اس لیے فیصلہ کیا کہ اپنی غلطی تسلیم کرلوں تاکہ دنیا کے سامنے سچائی آسکے۔
سابق اسپنرنے اپنے مداحوں سے معافی مانگتے ہوئے کہا جو کچھ ہوا اس پر سخت شرمندہ ہوں، میں نے سب کا دل توڑا، اعتماد کھویا، مجھے ایسا ہرگز نہیں کرنا چاہیے تھا۔ لیگ اسپنر نے بتایا کہ والد بیمار تھے، اس لیے پہلے سچ بولنے کی جرات نہیں ہوئی، ڈرتا رہا میری اس حرکت سے خاندان کو پریشانی ہوئی، عزت، مقام، دوست، کرکٹ سب کچھ گنوابیٹھا ہوں۔
دوسری جانب پی سی بی کے قانونی مشیر تفضل رضوی نے دانش کنیریا کے غلطی تسلیم کرنے پر کہا کہ ان کو بہت پہلے ہی ایسا کرلینا چاہیے تھا۔ ٹھوس شواہد کی موجودگی میں وہ اس حقیقت کو جھٹلا نہیں سکتے تھے، لیکن دانش نے ہماری ایک نہ مانی اور جھوٹ پر ڈٹے رہے۔ یہ کیس لڑنے پر پاکستان کرکٹ بورڈ کے بہت اخراجات بھی آئے، پہلے وہ پی سی بی کے ساتھ تعاون کرلیتے تو شاید کچھ انہیں فائدہ ہوسکتا تھا۔