بھارتی کرکٹ اب سلیکشن فکسنگ کے الزامات کی زد میں آگئی ہے
سلیکشن فکسنگ نے بھارتی کرکٹ میں نیا طوفان برپا کردیا، آئی پی ایل چیئرمین راجیو شکلا کے قریبی آفیشل پر رشوت لینے کاالزام عائد ہوگیا۔
بھارتی کرکٹ اب سلیکشن فکسنگ کے الزامات کی زد میں آگئی ہے۔ اترپردیش کرکٹ ایسوسی ایشن کے سیکریٹری راجیو شکلا کے ایگزیکٹیو اسسٹنٹ اکرام سیفی پر ایک ہندی ٹی وی چینل کے اسٹنگ آپریشن میں الزام سامنے آیاکہ انھوں نے ایک کھلاڑی راہول شرما کو یوپی کی ٹیم میں شامل کرانے کے لیے اس سے طوائف ہوٹل میں بھیجنے کو کہا۔
راہول شرما نے کسی بھی سطح پر یوپی کی نمائندگی نہیں کی، ان کی سیفی کے ساتھ ایک ویڈیو کال نشر ہوئی جس میں سیفی ان سے لڑکی کو شام پانچ بجے ہوٹل میں بھیجنے کاکہتے ہیں،بدلے میں انھیں آنے والے میچز کیلیے یوپی کی ٹیم میں منتخب کرنے کی یقین دہانی کرائی جاتی ہے۔
میڈیا میں رپورٹ آنے پر بی سی سی آئی نے فوری طور پر اکرام سیفی کو معطل کردیا،اب ان کے خلاف باقاعدہ تحقیقات ہوں گی۔ بی سی سی آئی کے مطابق سیفی سے وضاحت طلب کی گئی ہے، ان کے جواب کا جائزہ لینے کے لیے ایک کمشنر کا 48 گھنٹوں میں تقررکیا جائے گا جو15 دن میں تحقیقات کے بعد رپورٹ بی سی سی آئی کی ڈسپلنری کمیٹی کے سپرد کرے گا، جب تک یہ تمام کارروائی جاری رہی سیفی معطل رہیں گے۔
بی سی سی آئی کے اینٹی کرپشن چیف اجیت سنگھ نے کہاکہ ہم نے مذکورہ چینل سے آڈیو ٹیپ مانگے ہیں،ان کا جائزہ لینے کے بعد ہی کوئی بات کی جائے گی۔
دوسری جانب اکرام سیفی نے کہاکہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ آڈیو 2015 کی ہے، اگر میں نے اس سے لڑکی بھیجنے کا کہا تھا تو پھر جواب میں اسے ٹیم کے لیے کھیلنا بھی چاہیے تھا، مگر وہ تو اس عرصے میں یوپی کے ابتدائی 60 کھلاڑیوں کی فہرست میں بھی جگہ نہیں بنا سکا، یہ صرف مجھے اور راجیو شکلا کو بدنام کرنے کی سازش ہے۔