فخر زمان نے اپنے انٹرویو میں انکشاف کیا ہے کہ جنوبی افریقا کے خلاف لگا تار دو سنچریاں جس بیٹ سے بنائیں وہ پاکستانی آل راؤنڈر محمد حفیظ نے دیا تھا
فخرزمان نے بتایا ہے کہ جنوبی افریقا کے خلاف جس بلے کے ساتھ دو سینچریاں بنائیں وہ محمد حفیظ نے دیا تھا۔
جنوبی افریقا میں موجود پاکستان کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز بلے باز اور ون ڈے سیریز کے بہترین کھلاڑی فخر زمان نے اپنے انٹرویو میں انکشاف کیا ہے کہ جنوبی افریقا کے خلاف لگا تار دو سنچریاں جس بیٹ سے بنائیں وہ پاکستانی آل راؤنڈر محمد حفیظ نے دیا تھا۔
فخرزمان کا کہنا تھا کہ اس وقت پاکستان کو سیریز جیتنے کی سخت ضرورت تھی اور اس صورتحال میں جنوبی افریقا کو ان کے ہوم گراؤنڈ پر ہرانا بہت بڑی بات ہے، خوشی ہے کہ اس جیت میں میرا حصہ بھی شامل ہے، اور اگر ٹی ٹوینٹی سیریز کا حصہ بنا تو کوشش کروں گا کہ ون ڈے کی طرح ہی کارکردگی دکھاؤں، یٹنگ کے دوران سنچری یا ڈبل سنچری ذہن میں نہیں ہوتی، بس یہی کوشش ہوتی ہےکہ ٹیم کی پوزیشن بہتر بنانے اور کامیابی میں جتنا کردار ادا کیا جاسکے۔
مایہ ناز بلے باز نے کہا کہ سخت محنت کرکے اپنی خامیوں کو دور کرنے پر توجہ دی تو کارکردگی بہتر ہوئی، محمد حفیظ نے پی ایس ایل کے دوران بھی بہت اسپورٹ کیا اور بہترین رہنمائی کی، بابر اعظم ایک بہترین کپتان ہیں، وہ سب کو ساتھ لے کر چلتے ہیں، اس کے ساتھ کریز پر رہنا بھی بہت اچھا لگتا ہے، کیوں کہ وہ صورت حال کو آسان بنانے کے ماہر ہیں، جس سے اچھی پارٹنرشپ بننے میں بہت مدد ملتی ہے، امام الحق کے ساتھ اچھی انڈرسٹینڈنگ ہے، وہ وکٹ کو جلد سمجھ جاتا ہے اور اس کے ساتھ بیٹنگ کرتے انجوائے کرتا ہوں، شرجیل خان میرے فیورٹ کرکٹرز میں سے ایک ہیں، اس کےساتھ موقع ملا تو اچھا لگے گا۔
اپنی ادھوری ڈبل سینچری اور متنازعہ رن آؤٹ کے حوالے سے فخر زمان کا کہنا تھا کہ میری اننگز کو تکا کہنے والوں کے شاید ابھی معیار پر پورا نہیں اتر سکا، کوشش ہوگی کہ ایسی پرفارمنس دے کر انہیں قائل کرسکوں، رن آوٹ میں ساری غلطی میری تھی، کھیل میں ایسی صورت حال پیدا ہوتی رہتی ہے، ڈی کوک کو اس واقعےکا ذمہ دار نہیں ٹھہراتا، وسیم اکرم اور جاوید میانداد نے بھی درست تنقید کی، مجھے رن مکمل ہونے سے پہلے دوسری جانب نہیں دیکھنا چاہیے تھا۔ اس وقت بھی میرے ذہن میں ٹیم کی جیت تھی، یہ نہیں سوچا تھا کہ میری ڈبل سنچری بن جائے گی۔